باغبانی شعبہ جموں و کشمیر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور اس شعبہ سے بالواسط یا بلا واسطہ طور پر ستر فیصد آبادی منسلک ہو کر اپنا روز گار حاصل کرتی ہیں۔
تحصیل بھرت بگلہ کے گاؤں ادھیانپور میں میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ محکمہ ہارٹیکلچر کا کوئی بھی آدمی ان کے باغات کا رخ نہیں کرتا ہے اور نہ ہی محکمہ ہارٹیکلچر کی طرف سے یہاں کوئی بھی جانکاری پروگرام منعقد کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا 'ہماری تحصیل میں اس وقت تقریباً 50 فیصد لوگ میوہ کاشتکاری میں اپنا روز گار تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن محکمہ اور حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے لوگ مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں۔'
میوہ کاشتکار حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ ہر بلاک میں محکمہ ہارٹیکلچر کی طرف سے بیداری پروگرام کیے جائیں تاکہ میوہ کاشتکار جدید طریقوں سے واقف ہو جائے۔