جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں لوگوں کو پہلے سڑک سہولیات کے لئے احتجاج کرنا پڑتا ہے اور جب سڑک کی تعمیر ہو جاتی ہے تو برسوں لوگوں کو معاوضے کا انتظار کرنا پڑتا ہے اُس کے لئے بھی انہیں سڑکوں پر اُترنا پڑتا ہے۔
جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے تحصیل کاستی گڑھ کے چِل سڑک پر گزشتہ پانچ برس قبل پی ایم جی ایس وائی کے تحت سڑک تعمیر کی گئی تھی لیکن عرصہ دراز گزر جانے کے بعد بھی سڑک کی زد میں آئی زمین اور پھلدار درختوں کا معاوضہ لوگوں کو نہیں ملا ہے جس وجہ سے وہ کافی مشکلات میں گھرے رہے اور معاوضہ کی وصولی کے لئے اب بھی در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔
مقامی لوگوں میں متعلقہ حکام کے خلاف شدید ناراضگی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کاستی گڑھ چِل سڑک پر گزشتہ برس تار کول بچھائی گئی ہے لیکن زمین مالکان ابھی بھی معاوضہ کے منتظر ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی کسانوں کی زراعتی زمین سڑک کی تعمیر میں تباہ ہو گئی ہے جس وجہ سے وہ کاشت سے بھی محروم ہو گئے ہیں اور گھریلو پیداوار کی عدم موجودگی میں وہ فاقہ کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔ چل کے لوگوں نے ضلع انتظامیہ ڈوڈہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فوری طور ماوضہ فراہم کیا جائے بصورت دیگر وہ سڑکوں پر اُتر کر متعلقہ حکام کے خلاف احتجاج کریں گے۔