دس محرم الحرام سنہ 61 ہجری کو نواسہٌ رسول حضرت امام حسینؓ کو کربلا کے میدان میں ان کے اصحاب و انصار کے ساتھ تین دن کا بھوکا اور پیاسا رکھ کے شہید کر دیا گیا تھا۔ حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں نے میدان کربلا میں اسلام کی بقاء کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ایسی مثال قائم کی جس نے رہتی دنیا تک حق و باطل کا معیار طے کر دیا
پونچھ:سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں بھی انجمن تنظیم المومنین منڈی و انجمن گلشن حسینی پلیرہ کے بینر تلے ماتمی جلوس برآمد کیا گیا۔ اس جلوس میں عزاداروں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور حضرت امام حسینؓ کی قربانی کو یاد کرتے ہوئے عزاداری کی۔ جلوس عزا میں ضلع بھر کے متعدد مقامات سے شرکت فرما علماء کرام نے یوم عاشورہ کے موقع پر فلسفہ شہداء کربلا پر مفصل بیانات کرتے ہوئے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ حق کبھی باطل کے سامنے جھکا نہیں کرتا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے تنظیم المومنین منڈی کے ذمہ دار عشرت حسین بھٹ و نجم جعفری نے کہا یہاں ہر سال کی طرح امسال بھی امام حضرت امام حسینؓ و ان کے رفقاء کی یاد میں ماتمی جلوس برآمد کیا گیا ہے۔
انہوں نے جلوس عزا میں مکمل طور پر انتظامات کرنے و تمام تر سہولیات باہم رکھنے پر چیف سیکریٹری جموں و کشمیر،ڈویژنل کمشنر کشمیر اور جموں، ضلع انتظامیہ پونچھ و تحصیل انتظامیہ منڈی کا شکریہ ادا کیا۔
رامبن:
جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن کے چندرکوٹ میں انجمن امامیہ چندرکوٹ کے زیر اہتمام خط چناپ کے شعیہ اکثریتی علاقے میں امام گاہ علی نگر کنفر چندرکوٹ سے ماتمی جلوس نکالا گیا۔ اس جلوس میں بڑی تعداد میں بزرگوں ، نوجوانوں اور بچوں نے شرکت کی۔ انجمن امامیہ علی نگر کنفر چندرکوٹ سے ذوالجناح عالم اور تعزیہ کا جلوس امام بارگاہ چندرکوٹ سے علامتی کربلا نکالا گیا۔
امام گاہ سے جلوس نکالنے سے قبل مختلف مکاتب فکر کے مقربین نے شفاء کربلا حضرت امام حسینؓ انکے 72 ساتھیوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کی۔ جلوس میں سینکڑوں عزادار مر ثیہ اور نوحہ پڑھ رہے تھے۔ شام کو امام بارگاہ کنفر چندرکوٹ میں جلوس کے انعقاد کے دوران ماتمی افراد کے لیے طبی امداد ، پانی کی فراہمی اور صفائی کے انتظام کے علاوہ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گیے تھے ۔
بڈگام:
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں عاشورہ کے روز ڈپٹی انسپکٹر جنرل سی کے آر سرینگر سوجیت کمار، ڈپٹی کمشنر بڈگام اکشے لبرو اور سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بڈگام الطاہر گیلانی نے دیگر افسران کے ساتھ بڈگام میں محرم کے جلوسوں میں شرکت کی اور ان کی از خود نگرانی بھی کی تاکہ عزاداروں کو کوئی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
افسران نے جلوسوں کے دوران سکیورٹی اور ٹریفک کی سہولت کے انتظامات کا بغور جائزہ لیا۔ تمام شرکاء اور حاضرین کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔ ٹریفک کی روانی کو ہموار کرنے اور کسی بھی خلل سے بچنے کے لیے، پولیس نے ٹریفک کو جلوس کے راستوں سے ہٹانے کے لیے حکمت عملی کے ساتھ متعدد ڈائیورژن پوائنٹس قائم کیے تھے جس سے بنا خلل سڑکوں پے ماتمی جلوس گزرتے گئے۔
اس سے جلوسوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے آگے بڑھنے کی اجازت دیتے ہوئے عام لوگوں کو ہونے والی کسی بھی قسم کی تکلیف کو کم کرنے میں مدد ملی اور اس کے علاوہ جو ٹریفک ڈائیورژن کئے گئے تھے ان سے عام عوام کو بھی اپنے سفر کرنے میں کوئی تکلیف نہیں ہوئی۔
بڈگام پولیس نے جلوس کے راستوں پر متعدد ریفریشمنٹ کاؤنٹر بھی لگائے اور شرکاء کو پانی اور جوس پیش کیا۔ سول انتظامیہ اور بڈگام پولیس کا عوام نے تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں: Youm-e-Ashoora یوم عاشورہ کی مناسبت سے بڈگام میں ماتمی جلوس برآمد