جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے تحصیل کاستی گڑھ میں ایک غیر سرکاری تنظیم، شاہین یوتھ کلب نے نوجوانوں کو منشیات سے دور لے کر اُن کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر تعمیری سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کا بھیڑہ اُٹھایا ہے۔
تنظیم کے صدر محمد عرفات خان کی صدارت میں کیمونٹی ہال کاستی گڑھ میں ایک اِجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف پنچائتوں کے رضاکاروں و علاقہ کے پنچائتی نمائندگان نے شرکت کی۔
اجلاس میں منشیات کے استعمال اور اس کے منفی اثرات کے بارے میں گفت شنید کی گئی اور رضاکاروں کو اپنے علاقوں میں نوجوانوں کو اس لت سے بچانے کے لئے کام کرنے کی تلقین کی گئی۔
اس موقع پر عرفات خان نے بتایا کہ موجودہ حالات میں نوجوانوں کا اکھٹا ہونا وقت کی اہم مانگ ہے۔ انہوں نے پنچائتی نمائندگان سے بھی اپیل کی کہ وہ اِجلاس کے دوران نوجوانوں کے مسائل پر خصوصی توجہ دیں اور تعمیری کاموں میں نوجوانوں کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لئے راستے تلاش کریں۔ تاکہ وہ کسی غلط راہ پر چلنے سے بچ سکیں۔
اجلاس میں گاؤں میں بجلی نظام، پینے کے صاف پانی کی سپلائی، تعلیم و دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر سماج کو نشہ سے پاک بنانے کے لئے نوجوانوں نے حلف بھی اُٹھایا۔
واضح رہے یوں تو کسی بھی ملک، قوم کی ترقی میں نوجوان کا کردار ہمیشہ اہمیت کا حامل رہا ہے لیکن موجودہ دور میں نوجوانوں کے منشیات کی طرف بڑھتے قدم سنگین رُخ اختیار کر چُکے ہیں۔ سماج میں نشہ آور ادویات و دیگر منشیات کے استعمال نے نوجوانوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ لیکن سماج کے اندر ایسے بھی نوجوان ہیں جو نئی نسل کو اس دلدل سے نکالنے کے لئے مسلسل کوشیش کر رہے ہیں۔