جموں و کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح ہی ضلع ڈوڈہ میں بھی گزشتہ چند روز سے کورونا مثبت معاملات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے عوام میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔
اگرچہ ضلع میں انلاک کے سبب تمام کاروباری ادارے کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر ٹریفک بھی رواں دواں ہے، شہر میں لوگوں کی بھیڑ میں اضافہ ہو رہا ہے اور عوامی مراکز میں لوگوں کا ہجوم بھی جمع ہو رہا ہے ایسے میں سماجی فاصلے اور ماسک سے کورونا کی روک تھام ممکن نہیں ہے۔
ضلع ڈوڈہ میں گزشتہ ماہ سے ریپڈ اینٹیجنڈ مشین کے تحت ایک روز میں سینکڑوں افراد کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے جسکی رپورٹ بھی مختصر وقت میں دستیاب ہو جاتی ہے اور یہ بھی ضلع میں کورونا وائرس کے اضافی معاملات کی ایک وجہ ہے۔
ڈوڈہ کے ضلعی ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر ساغر نے بتایا کہ انلاک کے سبب تمام سرکاری دفاتر حسب معول جاری ہیں اور اب بیشتر دفاتر میں لوگوں کی تعداد میں بھی اضافی ہورہا ہے جس کی وجہ سے وہاں کورونا کو پھیلنے میں آسانی ہو رہی ہے، گزشتہ روز چیف میڈیکل آفس ڈوڈہ کے دو درجن کے قریب ملازمین کے کورونا ٹیسٹ کے لیے نمونے لیے گئے تھے جن میں ایک درجن سے زائد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
ڈی ڈی سی نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ کورونا معاملات دن بدن ضلع میں بڑ رہے ہیں لیکن احتیاطی تدابیر کی پاسداری کرنے سے کوئی ڈر نہیں ہے، ایسے حالات میں چہرے پر ماسک پہننا بے حد ضروری ہوگیا ہے تاکہ عام لوگوں اس مہلک وائرس سے محفوظ رہ سکیں، فی الحال مذکورہ آفس کو بند نہیں کیا گیا ہے بلکہ جن ملازمین کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں وہ اپنے کام جاری رکھیں گے۔