ڈوڈہ (جموں و کشمیر) : پہاڑی ضلع ڈوڈہ سے ریاست ہماچل پردیش کی جانب سالانہ منڈل یاترا میں شرکت کے لئے 300یاتریوں پر مشتمل آخری گروپ روانہ ہوا۔ ڈوڈہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے یاتریوں کو چیرمین میونسپل کونسل ڈوڈہ وید پرکاش گپتا نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یاترا ڈاک بنگلہ ڈوڈہ سے شروع ہوئی جو ڈوڈہ کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے کشتواڑ ضلع کے پاڈر علاقے میں اپنے سفر کا پہلا پڑاؤ مکمل کرے گی۔ پہاڑی راستوں کو عبور کرنے کے بعد یاترا ہماچل پردیش کے منڈل علاقے میں داخل آخری پڑاؤ اور روایتی پوجا پاٹ کے بعد یاتری واپس کشتواڑ سے ہوتے ہوئے ڈوڈہ میں اختتام ہوگی۔ یہ یاترا ہر سال جون کے مہینے میں انجام دی جاتی ہے۔
رواں برس منڈل یاترا میں مرد اور خواتین سمیت معمر شہریوں کی خاصی تعداد میں شرکت کی۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے یاتریوں کے لیے سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے جبکہ مقامی باشندوں نے بھی جگہ جگہ پنڈال اور لنگر کا اہتمام کیا تھا۔ یاد رہے کہ منڈل یاترا ضلع ڈوڈہ سے برسوں سے انجام دی جا رہی ہے اور اس یاترا کا پہلا پڑاؤ کشتواڑ، جبکہ دوسرا پڑاؤ اٹھولی، پاڈر کے مقام پر ہوتا ہے۔ یاتر بیشتر سفر پیدل ہی طے کرتے ہیں اور پاڈر کے بعد آخری منزل ہماچل پردیش کا منڈل علاقہ ہے۔
میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے یاتریوں کا کہنا ہے کہ ’’یہ یاترا انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ یاتری نجی منتوں کے علاوہ ملک میں امن امان کے لئے بھی خصوصی پوجا پاٹ کا اہتمام کرتے ہیں۔‘‘ یاتریوں کے مطابق ’’جتنی زیادہ دشوار گزار راستوں سے یاترے گزرتے ہیں اتنی ہی یہ یاترا ہماری زندگی میں راحتیں پہنچاتی ہیں۔ ہم سال بھر اس دن کا شدت سے انتظار کرتے ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’کشتواڑ کے پاڈر اور پھر منڈل کا راستہ انتہائی دشوار کن راستہ ہے تاہم یاتری سبھی پریشانیوں اور تکالیف برداشت کرتے ہوئے یاترا میں مذہبی اور روایتی جوش خروش کے ساتھ شرکت کرتے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: کشتواڑ: چھڑی یاترا پارنا مندر کے لیے روانہ