دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطے کے اسکول سے 12 ویں جماعت میں 96 نمبروں سے کامیابی حاصل کرنے والے ضیاء الدین نہ صرف اسکول کا نام روشن کیا ہے بلکہ یہ بھی واضح کر دیا کہ اگر محنت اور لگن ہو تو کچھ بھی نا ممکن نہیں۔
فروری کے آخر میں میں جب سی بی ایس ای بورڈ کے امتحانات شروع ہوئے اسی دوران ان شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات شروع ہو گئے۔ اسی دوران سی بی ایس ای کے امتحانات کو شمال مشرقی دہلی کے طلباء کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا، لیکن جب کچھ حالات سازگار ہوئے تو کرفیو کے دوران ہی طلباء نے امتحان دیے۔
لیکن اس کے کچھ روز بعد ہی کورونا وائرس بھارت میں اپنے پیر پسار چکا تھا، جس کی وجہ سے ملک گیر سطح پر تالابندی کر دی گئی اور امتحانات کے بغیر ہی نتائج کا اعلان ہو گیا۔
ضیاء الدین نے اس دوران پولیٹیکل سائنس اور ہسٹری کے امتحان ہی دے پائے، جس میں سے 99 اور 92 نمبر حاصل کیے باقی تمام مضامین میں بغیر امتحان دیے ہی نمبرز دیے گیے۔
حالانکہ ضیاء الدین اب اپنے امتحان کے نتیجہ سے مطمئن ہیں لیکن اس کے باوجود وہ کہتے ہیں کہ، 'اگر شمال مشرقی دہلی میں فسادات نہیں ہوتے تو نتائج کچھ اور ہی ہوتے۔'