ETV Bharat / state

'میں اپنے بیان پر قائم ہوں' - ظفرالاسلام خان

دہلی اقلیتی کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر ظفرالاسلام خان پر ان کے ایک بیان کی وجہ سے غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ظفرالاسلام خان
ظفرالاسلام خان
author img

By

Published : May 3, 2020, 8:14 PM IST

دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے آج بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹویٹ کے لیے معافی نہیں مانگی ہے بلکہ ا سے غلط طریقہ سے پیش کرنے پر کچھ لوگوں کی دل شکنی ہوئی تھی، اس لیے معافی مانگی ہے۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو ایک واٹس ایپ پیغام میں کہا کہ 'میں نے ٹویٹ (مسلمانوں کی آواز بننے کے لیے کویت کے شکریہ کا مضمون) نہیں ہٹایا۔ میں اپنے اس ٹویٹ پر قائم ہوں جس کے بارے میں یہ رپورٹنگ کی گئی کہ اسے ڈیلیٹ کردیا گیا ہے اور میں نے معافی مانگ لی ہے، جبکہ میں نے ٹویٹ کے لیے کوئی معافی نہیں مانگی اور نہ ہی اسے ڈیلیٹ کیا ہے'۔

انھوں نے مزید کہا کہ 'میں نے معافی مانگی تھی کیونکہ یہ پیغام ایسے وقت میں نشر کیا گیا جب ملک صحت کی ایمرجنسی سے گزر رہا تھا، میرا ٹویٹ کرنا غیر سنجیدہ تھا لیکن ٹویٹ ابھی بھی موجود ہے، ٹویٹر پر اور فیس دونوں بک پر'۔

ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے یہ بھی کہا کہ 'یکم مئی کو جو میں نے بیان دیا تھا اس پر قائم ہوں، ملک میں نفرت کی سیاست کے خلاف لڑرہا ہوں اور لڑتا رہوں گا، ایف آئی آر، گرفتاریوں اور قید و بند سے میرا راستہ بدلنے والا نہیں، جسے میں نے اپنے ملک، عوام اور سیکولر سیاست کی حفاظت کے لیے سوچ سمجھ کر چنا ہے'۔

دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے آج بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹویٹ کے لیے معافی نہیں مانگی ہے بلکہ ا سے غلط طریقہ سے پیش کرنے پر کچھ لوگوں کی دل شکنی ہوئی تھی، اس لیے معافی مانگی ہے۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو ایک واٹس ایپ پیغام میں کہا کہ 'میں نے ٹویٹ (مسلمانوں کی آواز بننے کے لیے کویت کے شکریہ کا مضمون) نہیں ہٹایا۔ میں اپنے اس ٹویٹ پر قائم ہوں جس کے بارے میں یہ رپورٹنگ کی گئی کہ اسے ڈیلیٹ کردیا گیا ہے اور میں نے معافی مانگ لی ہے، جبکہ میں نے ٹویٹ کے لیے کوئی معافی نہیں مانگی اور نہ ہی اسے ڈیلیٹ کیا ہے'۔

انھوں نے مزید کہا کہ 'میں نے معافی مانگی تھی کیونکہ یہ پیغام ایسے وقت میں نشر کیا گیا جب ملک صحت کی ایمرجنسی سے گزر رہا تھا، میرا ٹویٹ کرنا غیر سنجیدہ تھا لیکن ٹویٹ ابھی بھی موجود ہے، ٹویٹر پر اور فیس دونوں بک پر'۔

ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے یہ بھی کہا کہ 'یکم مئی کو جو میں نے بیان دیا تھا اس پر قائم ہوں، ملک میں نفرت کی سیاست کے خلاف لڑرہا ہوں اور لڑتا رہوں گا، ایف آئی آر، گرفتاریوں اور قید و بند سے میرا راستہ بدلنے والا نہیں، جسے میں نے اپنے ملک، عوام اور سیکولر سیاست کی حفاظت کے لیے سوچ سمجھ کر چنا ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.