دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں کورونا کی دوسری لہر سے حالات سنگین ہیں۔ اس کے پیش نظر حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع ہونے کی وجہ سے یومیہ مزدور اور رکشا ڈرائیور فاقہ کشی کے دہلیز پر پہنچ گئے ہیں۔
اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے کچھ رکشا ڈرائیوروں سے بات کی، انہوں نے بتایا کہ عام دنوں میں انہیں سواری مل جاتی تھی لیکن جب سے لاک ڈاؤن نافذ ہوا ہے، سڑکیں سنسان ہیں، انہیں سواری نہیں مل پارہی ہے۔
رکشا ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ دن بھر سواری کے تلاش میں بیٹھے رہتے ہیں کہ شاید کوئی سواری مل جائے اور دو وقت کی روٹی کا انتظام ہوجائے۔
دیگر مزدوروں کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں بسکٹ کھاکر زندگی بسر کررہے ہیں اور یہ امید کرتے ہیں کہ شاید آئندہ کل ہمارے لیے کچھ اچھا ہو اور ہمیں پیٹ بھر کر کھانا میسر ہوسکے گا۔
دوسرا مزدور کشوری لال جو بہار سے دہلی میں رکشا چلاکر اپنی زندگی گزر بسر کرتے ہیں وہ بتاتے اس لاک داؤن میں جتنے لوگ وبا سے نہیں مریں گے اس سے کہیں زیادہ بھوک سے مرجائینگے اس لئے مزدوروں کے بارے میں حکومت کو سوچنا چاہئے۔