یہی سوالات خود سعودی عرب میں بھی گردش کر رہے ہیں اور اب تک حکومت نے کوئی واضح جواب نہیں دیا ہے، کچھ دنوں قبل خود سعودی عرب نے وقتی طور پر اپنے ہی شہریوں پر عمرہ کرنے کی پابندی لگادی تھی اور حرم شریف میں باقاعدہ اسکریننگ کا عمل کیا گیا تاکہ حرم شریف کو انفیکشن سے پاک کیا جائے۔
اس کے علاوہ کئی عرب ممالک سمیت ترکی سے یہ فتوی بھی سامنے آیا کہ اس مہلک وبا سے بچنے کے لیے امسال حج آپریشن کو روکنے میں کوئی حرج نہیں ہے، جس کے بعد یہ اندیشہ بڑھ رہا ہے کہ کیا امسال حج کا آپریشن نہیں ہوگا؟
اس سوال کا سیدھا جواب تو اب تک نہیں آیا ہے مگر سعودی حکومت کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ حج کی تیاریاں جاری ہیں اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ حج کی کارروائی کی جائے گی، جس کا مطلب یہی ہے کہ فی الحال ایسے حالات نہیں کہ حج پر پابندی لگائی جائے، مگر احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں۔
دوسری طرف حج کے تعلق سے حکومت ہند اور سعودی حکومت کے درمیان جو رسمی رابطے ہوئے ہیں، اس میں حج آپریشن 2020 میں کسی رکاوٹ کے اشارے نہیں ملے ہیں۔
اس تعلق سے حج کمیٹی کے رکن عرفان احمد نے کہا کہ ہماری جانب سے حج کی ساری تیاریاں ہورہی ہیں اور اللہ نے چاہا تو بحسن و خوبی اختتام تک پہنچے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کچھ ایسے حالات ہونگے تو ہم سب تیار ہیں، ہر طرح کے صورت حال سے نپٹنے کے لیے۔