نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ Jamia Millia Islamia اپنا 102واں یوم تاسیس منا رہا ہے۔ ایسے میں جامعہ کی تمام تر کامیابیوں اور بہترین نتائج کے لیے شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر نے یونیورسٹی کے تمام اراکین کے سر اس کامیابی کا سحرا باندھا۔ اس دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ میں میڈیکل کالج کی کمی کو محسوس کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے اسٹیج پر ہی مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کرنے آئے وزیر مملکت برائے تعلیم ڈاکٹر سبھاش سرکار سے اس کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس سب کچھ ہے ہمیں آپ ایک میڈیکل کالج کا پرمیشن دلانے میں مدد کردیں۔ When will Jamia Millia Islamia Finally get a Medical College
یہ بھی پڑھیں:
حالانکہ ان کے اس بیان پر میڈیا کے نمائندوں نے ڈاکٹر سبھاش سرکار سے جب سوال کیا تو انہوں نے واضح طور پر کوئی جواب نہیں دیا البتہ انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج کی اجازت دینا وزارت صحت کے دائرۂ اختیار میں آتا ہے۔ اس لیے جو کچھ بھی اس کی بنیادی ضروریات ہیں اسے پورا کرنا چاہیے باقی جو جامعہ کی ترقی کے لیے جو بھی ضروری ہے اس میں وزارت تعلیم مکمل طور پر ان کے ساتھ ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ میں میڈیکل کالج کا خواب اگر کوئی پورا کر سکتا ہے تو وہ سرکار ہے۔ اس لیے ہم ان سے پہلے میڈیکل کالج کھولنے کے لیے اجازت طلب کر رہے ہیں اگر ہمیں اجازت مل جاتی ہے تو ہم جامعہ کے سابق طلبا سے اس کی تعمیر کے لیے مدد طلب کریں گے۔ وہیں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سال سے ہم میڈیکل کالج کا مطالبہ حکومت سے کرتے آرہے ہیں سب سے پہلے ہمیں اجازت کی ضرورت ہے اس کے بعد ہم دیگر معاملات دیکھیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جامعہ کے پاس میڈیکل کالج کے لیے زمین پہلے ہی دستیاب ہے۔