دارالحکومت دہلی میں مان سون کی آمد ہوچکی ہے، لیکن بہت سارے علاقے ایسے ہیں جہاں لوگ پینے کے پانی کے لئے ترس رہے ہیں۔ پنجابی باغ کے علاقے کے اندر واقع لکشمی کیمپ کی کچی آبادی میں مجموعی طور پر 54 خاندانوں میں سے 500 کے قریب افراد رہتے ہیں، لیکن کسی بھی خاندان کو پینے کا صاف پانی نہیں ملتا ہے۔
ہر شام سرکاری نلکے سے پانی بھرنے کے لئے خواتین کے مابین ہاتھا پائی ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ اگر پانی آتا ہے تو صرف 5 سے 10 منٹ کے لئے۔ ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران لکشمی کیمپ کے لوگوں نے واضح طور پر بتایا کہ موجودہ وقت میں انہیں پانی کے ایک ایک قطرے کے لئے جگہ جگہ گھومنا پڑتا ہے۔
لوگوں نے بتایا کہ پانی بہت دور سے لانا پڑتا ہے یا کبھی کبھی پانی خریدنا پڑتا ہے۔ لوگوں نے کہا کہ ہماری دہلی حکومت سے اپیل ہے کہ وہ اپنا وعدہ پورا کریں۔ حکومت نہ صرف لکشمی کیمپ کے ہر گھر کو پانی کی فراہمی کرے بلکہ پانی کے میٹر بھی لگائے۔ جو بھی خرچ ہوں گے ، ہم ادا کرنے کو تیار ہیں۔
مادی پور اسمبلی حلقہ کے تحت لکشمی کیمپ ان جگہوں میں سے ایک ہے جہاں لوگوں کو پینے کا صاف پانی نہیں مل رہا ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگ بہت مایوس ہیں۔ دہلی حکومت کا ہر خاندان کو روزانہ 700 لیٹر پانی کی فراہمی کا دعویٰ غلط ثابت ہو رہا ہے۔