نائب صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنا ووٹ ڈالا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں ووٹنگ جاری ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں ووٹ ڈالنے کے لیے اراکین پارلیمنٹ کی لمبی قطار لگی ہوئی ہے۔ نائب صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔
این ڈی اے کی طرف سے جگدیپ دھنکھر میدان میں ہیں، جب کہ اپوزیشن نے مارگریٹ الوا کو میدان میں اتارا ہے لیکن صدارتی انتخاب کی طرح اس بار بھی یہ مقابلہ یک طرفہ دکھائی دے رہا ہے۔ اعداد و شمار کے لحاظ سے جگدیپ دھنکھر اس دوڑ میں آگے ہیں۔ مارگریٹ الوا اپوزیشن کی جانب سے مقابلہ کر رہی ہیں، لیکن دھنکھر نے مضبوط برتری برقرار رکھی ہے۔ Vice President Election
نائب صدر کا انتخاب کیسا ہے، عمل کیا ہے؟
ملک کی جمہوریت میں نائب صدر کا انتخاب بہت اہم ہے۔ یہ عہدہ کتنا اہم ہے، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صدر کی غیر موجودگی میں نائب صدر کو تمام ذمہ داریاں نبھانی پڑتی ہیں۔ ساتھ ہی عہدے کے لحاظ سے نائب صدر کو وزیر اعظم سے بڑا سمجھا جاتا ہے۔ ایسے میں جو بھی اس عہدے پر بیٹھے گا، اسے بہت سی ذمہ داریاں اور فرائض کی ادائیگی ضروری ہے۔
اعداد و شمار کے لحاظ سے بات کریں تو نائب صدر کے انتخاب میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ممبران ووٹ کرتے ہیں جن ارکان کو نامزد کیا جاتا ہے انہیں ووٹ دینے کا حق بھی حاصل ہے۔ اس صورت میں ووٹوں کی کل تعداد 788 رہ جاتی ہے۔ لوک سبھا میں 543 اور راجیہ سبھا میں 243 ووٹ ہیں۔نائب صدر کا انتخاب جیتنے کے لیے کم از کم 394 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ جو بھی اس اعداد و شمار تک پہنچے گا، اس کی جیت یقینی ہے۔