ETV Bharat / state

لال قلعہ تا فتح پوری سڑک پر گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی

تاریخی لال قلعہ سے فتح پوری تک گاڑیوں کی آمد و رفت پر روک لگادی گئی ہے اور صرف پیدل راہگیروں کو ہی شاہراہ سے گذرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔

Vehicles will be barred from the historic Red Fort to Fatehpuri
لال قلعہ تا فتح پوری سڑک پر گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی
author img

By

Published : Jul 29, 2020, 6:56 PM IST

دارالحکومت دہلی فن تعمیر، کثیر ثقافت و مذاہب کی عکاسی کرتا ہے جسے تاریخی یادگاروں، ثقافتی ورثے پر مبنی پرانی روایت اور جدیدیت کا ایک مرکز تصور کیا جاتا ہے۔

لال قلعہ تا فتح پوری سڑک پر گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی

تاریخی چاندنی چوک سے بہت سی کہانیاں جڑی ہوئی ہیں اور اس تاریخی یادگار کی دلکشی اور خوبصورتی کو مزید بہتر بنانے اور لال قلعہ سے فتح پوری مسجد تک کی شاہ راہ کی ازسرنو تزئین و آرائش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ان علاقوں کو نیا لک دیا جائے گا۔

اس پراجیکٹ پر 90 کروڑ روپے خرچ ہونے کا تخمینہ ہے۔ اس پراجکٹ کے تحت بجلی کے تار زیر زمیں کردیئے گئے ہیں اور آبی نکاسی کا بہتر انتظام کیا گیا ہے۔

ستمبر سے تاریخی چاندنی چوک جانے والی سڑک پر گاڑیوں کا شور پوری طرح بند ہو جائے گا۔ صرف پیدل چلنے والوں کو ہی یہاں سے گذرنے کی اجازت ہوگی۔ خواتین یا عمر رسیدہ افراد کو محدود پیڈل رکشہ پر جانے کی اجازت ہوگی، لیکن موٹرسائیکل گاڑیوں کو اس سڑک پر چلنے کی اجازت نہیں ہوگی اور اگر کوئی شخص اس سڑک پر موٹرسائیکل، کار وغیرہ چلائے گا تو اس پر نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت 20 ہزار روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔ پہلی بار قصوروار ہونے پر 5000 کا جرمانہ اور دوسری بار 15000 روپے تک کا جرمانہ ہوسکتا ہے۔

چاندنی چوک سرو بیوپار منڈل کے صدر اور ری ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ممبر سنجے متل کا کہنا ہے کہ لال قلعہ سے فتح پوری مسجد تک سڑک کی بحالی کا کام تقریباً 1300 میٹر ہے اور اس میں سے لال قلعہ سے بھائی متیداس چوک یعنی 450 میٹر کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ بھائی متیداس چوک تا فتح پوری مسجد تک سڑک کی بحالی کا کام ستمبر تک مکمل کرنے کے لیے ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ سڑک کی بحالی کے بعد موٹر گاڑیوں کو داخلہ کی اجازت نہیں ہوگی۔

دارالحکومت دہلی فن تعمیر، کثیر ثقافت و مذاہب کی عکاسی کرتا ہے جسے تاریخی یادگاروں، ثقافتی ورثے پر مبنی پرانی روایت اور جدیدیت کا ایک مرکز تصور کیا جاتا ہے۔

لال قلعہ تا فتح پوری سڑک پر گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی

تاریخی چاندنی چوک سے بہت سی کہانیاں جڑی ہوئی ہیں اور اس تاریخی یادگار کی دلکشی اور خوبصورتی کو مزید بہتر بنانے اور لال قلعہ سے فتح پوری مسجد تک کی شاہ راہ کی ازسرنو تزئین و آرائش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ان علاقوں کو نیا لک دیا جائے گا۔

اس پراجیکٹ پر 90 کروڑ روپے خرچ ہونے کا تخمینہ ہے۔ اس پراجکٹ کے تحت بجلی کے تار زیر زمیں کردیئے گئے ہیں اور آبی نکاسی کا بہتر انتظام کیا گیا ہے۔

ستمبر سے تاریخی چاندنی چوک جانے والی سڑک پر گاڑیوں کا شور پوری طرح بند ہو جائے گا۔ صرف پیدل چلنے والوں کو ہی یہاں سے گذرنے کی اجازت ہوگی۔ خواتین یا عمر رسیدہ افراد کو محدود پیڈل رکشہ پر جانے کی اجازت ہوگی، لیکن موٹرسائیکل گاڑیوں کو اس سڑک پر چلنے کی اجازت نہیں ہوگی اور اگر کوئی شخص اس سڑک پر موٹرسائیکل، کار وغیرہ چلائے گا تو اس پر نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت 20 ہزار روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔ پہلی بار قصوروار ہونے پر 5000 کا جرمانہ اور دوسری بار 15000 روپے تک کا جرمانہ ہوسکتا ہے۔

چاندنی چوک سرو بیوپار منڈل کے صدر اور ری ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ممبر سنجے متل کا کہنا ہے کہ لال قلعہ سے فتح پوری مسجد تک سڑک کی بحالی کا کام تقریباً 1300 میٹر ہے اور اس میں سے لال قلعہ سے بھائی متیداس چوک یعنی 450 میٹر کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ بھائی متیداس چوک تا فتح پوری مسجد تک سڑک کی بحالی کا کام ستمبر تک مکمل کرنے کے لیے ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ سڑک کی بحالی کے بعد موٹر گاڑیوں کو داخلہ کی اجازت نہیں ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.