شیو سینا کے اخبار سامنا کے مدیر نے کہا کہ 'کسان نئے ذراعی قوانین کے خلاف پانچ دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ کسی بھی مشروط مکالمے کو قبول نہیں کریں گے اور انہوں نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ وہ قومی دارالحکومت کے تمام داخلی راستوں کو بلاک کردیں گے۔ ان کا احتجاج بڑھتا جا رہا ہے جسے حکومت کو سمجھنا ہوگا۔
سامنا کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ ہمارے کسانوں کو دہشت گرد سمجھا جارہا ہے اور دہلی کی سرحدوں پر ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ حکومت وہاں طاقت کا استعمال نہیں کرتی جہاں کی جانی چاہیے'۔
سامنا کے اداریے میں کسانوں کے مظاہروں کو خالصتانی کنکشن کے دعوے کو خارج کیا گیا ہے اور ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ' بی جے پی انتشار پیدا کرنا چاہتی ہے۔ خالصتان کا معاملہ عرصہ دراز ہوا ختم ہوچکا ہے جس کے لیے اندرا گاندھی اور جنرل ارونکومر ویدیہ نے اپنی جانیں دیں'۔
سامنا میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ میں مہاراشٹر کے 11 فوجی جوان سرحدوں پر دشمنوں سے لڑتے ہوئے شہادت پا چکے ہیں۔