ETV Bharat / state

'شدت پسندانہ سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے بھارتی حکومت کی کوششیں جاری'

امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت اپنے حدود میں شدت پسندانہ سرگرمیوں کا پتہ لگانے اور انہیں روکنے کے لئے مستقل کوششیں کر رہی ہے۔ امریکہ اور بھارت دونوں نے اپنے ملک کے اندر انسداد دہشت گردی کے اصولوں کو نافذ کرنے کے لئے بہت ساری کوششیں کی ہیں۔

'دہشت گردی کی سرگرمیوں کو دبانے کے لئے بھارتی حکومت کی کوششیں جاری'
'دہشت گردی کی سرگرمیوں کو دبانے کے لئے بھارتی حکومت کی کوششیں جاری'
author img

By

Published : Jun 25, 2020, 8:33 PM IST

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ امریکہ اور اس سے منسلک ممالک کے ساتھ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کو قانونی دائرے میں لانے کی کوشش کی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ (وزارت خارجہ) کی طرف سے امریکی کانگریس کو سونپی گئی 'دی کنٹری رپورٹز آن ٹیررزم 2019' میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور بھارت دونوں نے اپنے حدود کے اندر جنوبی ایشیا خطے میں دہشت گردوں کو دبانے کے لئے انسداد دہشت گردی کے اصولوں پر عمل درآمد کرتے ہیں۔ ایسا کرنے کے لئے بہت ساری کوششیں کی گئی ہیں۔

2019 میں امریکہ اور بھارت کے درمیان انسداد دہشت گردی کے تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ مارچ میں امریکہ اور بھارت نے واشنگٹن میں سالانہ انسداد دہشت گردی کے مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔

دونوں ممالک نے دہشت گردوں کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں تک رسائی سے روکنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2396 پر عمل درآمد کے اپنے عزم پر زور دیا تھا۔

گزشتہ سال دسمبر میں امریکہ نے 2-2 وزارتی مذاکرات کی میزبانی کی تھی جس میں وزرا نے القاعدہ، داعش، لشکر طیبہ، جیش محمد، حقانی نیٹ ورک، حزب المجاہدین جیسے تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنے کی درخواست کی تھی۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں دہشت گردی کا پتہ لگانے اور روک تھام میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ این آئی اے ، این ایس جی سمیت دیگر اداروں کی صلاحیت مختلف ہے۔

اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 14 فروری 2019 کو جموں و کشمیر میں سی آر پی ایف اہلکاروں کے قافلے پر خودکش حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے مابین تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ امریکہ اور اس سے منسلک ممالک کے ساتھ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کو قانونی دائرے میں لانے کی کوشش کی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ (وزارت خارجہ) کی طرف سے امریکی کانگریس کو سونپی گئی 'دی کنٹری رپورٹز آن ٹیررزم 2019' میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور بھارت دونوں نے اپنے حدود کے اندر جنوبی ایشیا خطے میں دہشت گردوں کو دبانے کے لئے انسداد دہشت گردی کے اصولوں پر عمل درآمد کرتے ہیں۔ ایسا کرنے کے لئے بہت ساری کوششیں کی گئی ہیں۔

2019 میں امریکہ اور بھارت کے درمیان انسداد دہشت گردی کے تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ مارچ میں امریکہ اور بھارت نے واشنگٹن میں سالانہ انسداد دہشت گردی کے مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔

دونوں ممالک نے دہشت گردوں کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں تک رسائی سے روکنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2396 پر عمل درآمد کے اپنے عزم پر زور دیا تھا۔

گزشتہ سال دسمبر میں امریکہ نے 2-2 وزارتی مذاکرات کی میزبانی کی تھی جس میں وزرا نے القاعدہ، داعش، لشکر طیبہ، جیش محمد، حقانی نیٹ ورک، حزب المجاہدین جیسے تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنے کی درخواست کی تھی۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں دہشت گردی کا پتہ لگانے اور روک تھام میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ این آئی اے ، این ایس جی سمیت دیگر اداروں کی صلاحیت مختلف ہے۔

اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 14 فروری 2019 کو جموں و کشمیر میں سی آر پی ایف اہلکاروں کے قافلے پر خودکش حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے مابین تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.