دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ علاقے کی ایف بلاک میں یو پی اے ٹی ایس نے آج قریب 2 گھنٹے تک چھاپہ ماری کی۔ یہ چھاپے مولانا کلیم صدیقی کے مدرسہ اور رہائش گاہ پر مارے گئے۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ چھاپہ ماری کی وجہ سے پورے شاہین باغ میں دن بھر ہلچل رہی۔
اطلاع کے مطابق تبدیلیٔ مذہب معاملے میں یو پی اے ٹی ایس کے افسران نے مولانا کلیم صدیقی سے روابط کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ سامان بھی اے ٹی ایس اپنے ساتھ لیکر گئی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم نے کورٹ کے حکم کے بعد تبدیلیٔ مذہب کے الزام میں گرفتار کے گئے معروف مبلغ مولانا کلیم صدیقی کی رہائش گاہ پر چھاپہ ماری کی ہے۔ یو پی اے ٹی ایس کی ٹیم منگل کی صبح 9 بجے دہلی کے شاہین باغ پہنچی۔ یہاں کے ایف بلاک میں واقع شاہین مسجد سے متصل واقع مدرسہ سبیل السلام میں تلاشی لی۔ مولانا کلیم صدیقی کے دفتر کے علاوہ کچھ اور جگہوں پر چھاپہ ماری کی گئی۔ اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان جگہوں سے غیرملکی فنڈنگ سے منسلک دستاویزات ملے ہیں۔
فی الحال یو پی اے ٹی ایس کی ٹیم شاہین باغ سے جا چکی ہے۔
واضح رہے کہ یوپی اے ٹی ایس نے اسی سال جون میں نوئیڈا سے مولانا عمر گوتم اور مفتی قاضی جہانگیر قاسمی کو گرفتار کیا تھا۔ یہ دونوں دہلی کے جامعہ نگر علاقے کے رہنے والے ہیں۔ اے ٹی ایس کے مطابق تبدیلیٔ مذہب کا معاملہ پورے ملک میں چل رہا ہے۔ جس کے لیے یہ کارروائی کی گئی ہے۔
اسی معاملے میں اے ٹی ایس نے 21 ستمبر کو مولانا کلیم صدیقی کو بھی گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد مولانا کلیم صدیقی کے تین ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق عمر گوتم سے پوچھ گچھ کے دوران ہی مولانا کلیم صدیقی کا نام تفتیش میں سامنے آیا تھا۔