ETV Bharat / state

اناو سانحہ پر اپوزیشن کا لوک سبھا سے واک آؤٹ

لوک سبھا میں کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے بدھ کو اناو میں جنسی زیادتی کی متاثرہ کے معاملے میں ریاستی حکومت کے کام کرنے کے طریقےپر سوال اٹھاتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا اور کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کو اس بارے میں جواب دینا چاہئے۔

file photo
author img

By

Published : Jul 31, 2019, 3:52 PM IST


ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس کے لیڈر رنجن چودھری نےیہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت اس معاملے میں جس طرح سے کام کررہی ہے اس سے متاثرہ کو انصاف ملنے کا امکان ہی نہیں ہے اور یہ تشویش ناک بات ہے۔

اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے کہا کہ یہ بےحد حساس معاملہ ہے اور وزیر داخلہ کو اس بارے میں بیان دینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کی جانچ مرکزی تحقیقاتی بیورو کررہا ہے اس کے باوجود متاثرہ اور اس کے گھروالوں کو دھمکی مل رہی ہیں ۔

متاثرہ اور اس کا وکیل بھی ایک حادثے میں زخمی ہوئے ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین نے اس پر اعتراض کا اظہار کیا جس کی وجہ سے ایوان میں کافی شور شرابہ ہوا۔

اسپیکر اوم برلا نے اراکین سے کہا کہ وہ پہلے بھی اس معاملے کو اٹھا چکےہیں۔
چودھری نے کہا کہ یہ معاملہ بہت نازک ہے اور وزیرداخلہ کو اس پر بیان دینا چاہئے۔بی جے پی اراکین کی طرف سے کئے جارہے شور و غل کےپیش نظر کانگریس سمیت اپوزیشن کی کئی پارٹیوں نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
کانگریس کے ساتھ ہی ڈی ایم کے اراکین نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
ترنمول کانگریس کے سودیپت بنگھوپادھیائے نے اناو کے واقعہ کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ اگر ایوان میں مغربی بنگال کے واقعہ کے سلسلے میں غور کیا جاسکتا ہے تو اناو کے واقعہ پر ایوان کو چپ نہیں رہنا چاہئے۔
اسپیکر نے کہا کہ جب بنگال کا معاملہ ایوان میں اٹھایا گیا تھا تو پورا ایوان اس کےلئے متفق تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'اس طرح سے کئی ریاستوں کے معاملے سامنے آئیں گے تو سبھی پر غور کرنا پڑےگا۔اس طرح کے مسئلوں کو اٹھانا ہے تو اس بارے میں فیصلہ بھی اراکین کو ہی کرنا ہے'۔


ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس کے لیڈر رنجن چودھری نےیہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت اس معاملے میں جس طرح سے کام کررہی ہے اس سے متاثرہ کو انصاف ملنے کا امکان ہی نہیں ہے اور یہ تشویش ناک بات ہے۔

اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے کہا کہ یہ بےحد حساس معاملہ ہے اور وزیر داخلہ کو اس بارے میں بیان دینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کی جانچ مرکزی تحقیقاتی بیورو کررہا ہے اس کے باوجود متاثرہ اور اس کے گھروالوں کو دھمکی مل رہی ہیں ۔

متاثرہ اور اس کا وکیل بھی ایک حادثے میں زخمی ہوئے ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین نے اس پر اعتراض کا اظہار کیا جس کی وجہ سے ایوان میں کافی شور شرابہ ہوا۔

اسپیکر اوم برلا نے اراکین سے کہا کہ وہ پہلے بھی اس معاملے کو اٹھا چکےہیں۔
چودھری نے کہا کہ یہ معاملہ بہت نازک ہے اور وزیرداخلہ کو اس پر بیان دینا چاہئے۔بی جے پی اراکین کی طرف سے کئے جارہے شور و غل کےپیش نظر کانگریس سمیت اپوزیشن کی کئی پارٹیوں نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
کانگریس کے ساتھ ہی ڈی ایم کے اراکین نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
ترنمول کانگریس کے سودیپت بنگھوپادھیائے نے اناو کے واقعہ کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ اگر ایوان میں مغربی بنگال کے واقعہ کے سلسلے میں غور کیا جاسکتا ہے تو اناو کے واقعہ پر ایوان کو چپ نہیں رہنا چاہئے۔
اسپیکر نے کہا کہ جب بنگال کا معاملہ ایوان میں اٹھایا گیا تھا تو پورا ایوان اس کےلئے متفق تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'اس طرح سے کئی ریاستوں کے معاملے سامنے آئیں گے تو سبھی پر غور کرنا پڑےگا۔اس طرح کے مسئلوں کو اٹھانا ہے تو اس بارے میں فیصلہ بھی اراکین کو ہی کرنا ہے'۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.