ETV Bharat / state

Uniform Civil Code یکساں سول کوڈ کو عوام پر مسلط نہیں کیا جا سکتا ہے، پی چدمبرم

author img

By

Published : Jun 28, 2023, 2:09 PM IST

کانگریس پارٹی کے رہنما پی چدمبرم نے یکساں سول کوڈ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی آئندہ انتخابات کو جیتنے کے لیے ووٹروں کو پولرائز کرنے کے لیے یکساں سول کوڈ کا استعمال کر رہی ہے۔P Chidambaram on uniform civil code

کانگریس پارٹی کے رہنما پی چدمبرم
کانگریس پارٹی کے رہنما پی چدمبرم

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے یکساں سول کوڈ سے متعلق بیان پر کانگریس پارٹی کے رہنما پی چدمبرم نے سخت نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ ''ایجنڈے پر مبنی اکثریتی حکومت" اسے لوگوں پر مسلط نہیں کر سکتی کیونکہ اس کی وجہ سے لوگوں کے درمیان خلا پیدا ہوگا۔ سابق مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم لوگوں کی توجہ بے روزگاری، مہنگائی اور نفرت انگیز جرائم جیسے مسائل سے ہٹانے کے لیے یکساں سول کوڈ کی وکالت کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سماج کو پولرائز کرنے کے لیے یکساں سول کوڈ کا استعمال کر رہی ہے۔

  • The Hon'ble PM has equated a Nation to a Family while pitching for the Uniform Civil Code (UCC)

    While in an abstract sense his comparison may appear true, the reality is very different

    A family is knit together by blood relationships. A nation is brought together by a…

    — P. Chidambaram (@PChidambaram_IN) June 28, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم یہ دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یکساں سول کوڈ ایک سادہ عمل ہے۔ انہیں لا کمیشن کی پچھلی رپورٹ پڑھنی چاہئے جس میں کہا گیا تھا کہ اس کے لئے یہ وقت مناسب نہیں ہے۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ بی جے پی کے قول و فعل کی وجہ سے آج ملک تقسیم ہو گیا ہے۔ ایسے میں عوام پر مسلط یکساں سول کوڈ تقسیم میں مزید اضافہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایجنڈے پر مبنی اکثریتی حکومت اسے عوام پر مسلط نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ کے لیے وزیر اعظم کی پرزور درخواست کا مقصد مہنگائی، بے روزگاری، نفرت انگیز جرائم، امتیازی سلوک وغیرہ جیسے مسائل سے توجہ ہٹانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس بارے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس رہنما نے الزام لگایا کہ اچھی حکمرانی میں ناکام رہنے والی بی جے پی اگلے انتخابات جیتنے کے لیے ووٹروں کو پولرائز کرنے کے لیے یکساں سول کوڈ کا استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے یکساں سول کوڈ کی وکالت کرتے ہوئے ایک ملک کا موازنہ ایک خاندان سے کیا ہے۔ بظاہر ان کا موازنہ درست معلوم ہو سکتا ہے لیکن حقیقت بالکل مختلف ہے۔ خاندان کا تانا بانا خون کے رشتوں سے بنتا ہے۔ ایک ملک آئین سے جڑا ہوا ہے، جو کہ ایک سیاسی قانونی دستاویز ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Owaisi on Uniform Civil Code وزیراعظم بھارت کے تنوع کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں

انہوں نے کہا کہ ایک خاندان میں بھی تغیرات ہوتے ہیں۔ بھارت کا آئین ہندوستان کے لوگوں میں تنوع اور تکثریت کو تسلیم کرتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ یکساں سول کوڈ طویل عرصے سے بی جے پی کے تین بڑے انتخابی مسائل میں سے ایک رہا ہے، دوسرا جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی دفعہ 370 کی منسوخی اور ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہے۔ لاء کمیشن نے 14 جون کو یکساں سول کوڈ پر ایک تازہ مشاورتی عمل شروع کیا تھا اور سیاسی طور پر حساس معاملے پر عوام اور تسلیم شدہ مذہبی تنظیموں سمیت اسٹیک ہولڈرز سے رائے طلب کی تھی۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے یکساں سول کوڈ سے متعلق بیان پر کانگریس پارٹی کے رہنما پی چدمبرم نے سخت نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ ''ایجنڈے پر مبنی اکثریتی حکومت" اسے لوگوں پر مسلط نہیں کر سکتی کیونکہ اس کی وجہ سے لوگوں کے درمیان خلا پیدا ہوگا۔ سابق مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم لوگوں کی توجہ بے روزگاری، مہنگائی اور نفرت انگیز جرائم جیسے مسائل سے ہٹانے کے لیے یکساں سول کوڈ کی وکالت کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سماج کو پولرائز کرنے کے لیے یکساں سول کوڈ کا استعمال کر رہی ہے۔

  • The Hon'ble PM has equated a Nation to a Family while pitching for the Uniform Civil Code (UCC)

    While in an abstract sense his comparison may appear true, the reality is very different

    A family is knit together by blood relationships. A nation is brought together by a…

    — P. Chidambaram (@PChidambaram_IN) June 28, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم یہ دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یکساں سول کوڈ ایک سادہ عمل ہے۔ انہیں لا کمیشن کی پچھلی رپورٹ پڑھنی چاہئے جس میں کہا گیا تھا کہ اس کے لئے یہ وقت مناسب نہیں ہے۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ بی جے پی کے قول و فعل کی وجہ سے آج ملک تقسیم ہو گیا ہے۔ ایسے میں عوام پر مسلط یکساں سول کوڈ تقسیم میں مزید اضافہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایجنڈے پر مبنی اکثریتی حکومت اسے عوام پر مسلط نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ کے لیے وزیر اعظم کی پرزور درخواست کا مقصد مہنگائی، بے روزگاری، نفرت انگیز جرائم، امتیازی سلوک وغیرہ جیسے مسائل سے توجہ ہٹانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس بارے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس رہنما نے الزام لگایا کہ اچھی حکمرانی میں ناکام رہنے والی بی جے پی اگلے انتخابات جیتنے کے لیے ووٹروں کو پولرائز کرنے کے لیے یکساں سول کوڈ کا استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے یکساں سول کوڈ کی وکالت کرتے ہوئے ایک ملک کا موازنہ ایک خاندان سے کیا ہے۔ بظاہر ان کا موازنہ درست معلوم ہو سکتا ہے لیکن حقیقت بالکل مختلف ہے۔ خاندان کا تانا بانا خون کے رشتوں سے بنتا ہے۔ ایک ملک آئین سے جڑا ہوا ہے، جو کہ ایک سیاسی قانونی دستاویز ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Owaisi on Uniform Civil Code وزیراعظم بھارت کے تنوع کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں

انہوں نے کہا کہ ایک خاندان میں بھی تغیرات ہوتے ہیں۔ بھارت کا آئین ہندوستان کے لوگوں میں تنوع اور تکثریت کو تسلیم کرتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ یکساں سول کوڈ طویل عرصے سے بی جے پی کے تین بڑے انتخابی مسائل میں سے ایک رہا ہے، دوسرا جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی دفعہ 370 کی منسوخی اور ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہے۔ لاء کمیشن نے 14 جون کو یکساں سول کوڈ پر ایک تازہ مشاورتی عمل شروع کیا تھا اور سیاسی طور پر حساس معاملے پر عوام اور تسلیم شدہ مذہبی تنظیموں سمیت اسٹیک ہولڈرز سے رائے طلب کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.