جامعہ ملیہ اسلامیہ کے دو فیکلٹی اراکین ڈاکٹر عبد النصیب خان اور ڈاکٹر خالد جاوید کو اترپردیش اردو اکادمی نے ایوارڈ سے سرفراز کیاہے۔ ایوارڈ کے ساتھ ایک لاکھ روپے اور توصیف نامہ شامل ہے۔
ایوارڈ ملنے پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے دونوں انعام یافتگان کومبارک باد دی ہے۔
جامعہ کے رابطہ عامہ دفتر سے جاری ریلیز کے مطابق ڈاکٹر عبدالنصیب خان جو ابھی شیخ الجامعہ کے سکریٹری کے بطور اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں انھیں ترجمہ کا ایوارڈ دیا گیاہے۔ انہوں نے غالب کی شاعری، پریم چند کی کہانیوں، اردو ناولوں اور اردو کے تنقیدی نگارشات اور مختلف جدید شعرا کی شاعری کے ترجمے کیے ہیں۔ انہیں سال دوہزار اٹھارہ میں دہلی اردو اکادمی کا ترجمہ ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔ انہیں جدید اردو شاعری کے ترجمہ کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض ہوئی ہے۔
ڈاکٹر خالد جاوید پروفیسر شعبہ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کو فکشن ایوارڈ ملاہے۔ انہیں سال دوہزار اٹھارہ میں دہلی اردو اکادمی کی جانب سے بھی فکشن ایوارڈ مل چکاہے۔ انہوں نے تین مشہور ناول یعنی ’موت کی کتاب‘ ’نعمت خانہ‘ اور’ایک خنجر پانی میں‘لکھے ہیں۔ا ن کا افسانہ ’آخری دعوت‘ جسے ڈاکٹر عبد النصیب خان نے ’دی لاسٹ سپر‘ کے عنوان سے انگریز ی کے قالب میں ڈھالا تھا وہ پرنسٹن یونیورسٹی امریکہ کے اردو نصاب میں شامل ہے۔ ان کا ناول ’موت کی کتاب‘ کو بھی عبدالنصیب خان نے انگریزی میں ’دی بک آف ڈیتھ‘ کے عنوان سے ترجمہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں، پروفیسر خالد محمود سبکدوش پروفیسر شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی کتاب ’نقوش ِ معانی‘ کو بھی انعام کا مستحق قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: