دہلی: مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے گزشتہ روز وزارت اقلیتی امور کی طرف سے حج 2023 کے لیے سعودی عرب میں حاجیوں کی خدمت کے لیے منتخب کیے گئے نمائندوں کے انتظامی اور طبی دستہ کے لیے منعقدہ تربیتی پروگرام کا افتتاح کیا تھا۔ اس کا اہتمام اسکاپ کمپلیکس میں کیا گیا۔ بھارت سے رواں برس روانہ ہونے والے عازمین کی کل تعداد ایک لاکھ 75 ہزار ہے۔ ڈیپوٹیشنسٹ کے طور پر منتخب ہونے والی خاتون ڈاکٹرز سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ ایک بڑی تعداد میں خواتین بغیر محرم کے حج بیت اللہ کے لیے روانہ ہو رہی ہیں۔ انہیں کو دیکھتے ہوئے ڈیپوٹیشنسٹ کی فہرست میں بھی خواتین کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹریننگ میں ہمیں یہ سکھایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں عازمین کو کس طرح سے سنبھالنا ہے۔ ان کا علاج کس طرح سے کرنا ہے۔ یہ ہماری پہلی ڈیوٹی ہوگی اس کے بعد ہماری یہ ذمہ داری ہوگی کہ ہم ان لوگوں کی پریشانیوں کو حل کریں اور انہیں گائیڈ کریں۔ واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب بھارت میں حاجیوں کی طبی جانچ اور ان کی ٹیکہ کاری اور سعودی عرب میں ہسپتالوں ڈسپنسری کے لیے صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور اس کی ایجنسیوں کی براہ راست حصہ داری ہوگی۔
رواں برس مجموعی طور پر 468 ڈیپوٹیشنسٹ کو منتخب کیا گیا ہے، جن میں 339 طبی پیشہ ور جن میں 173 ڈاکٹرز اور 166 پیرامیڈکس اور گریڈ اے کے 29 افسران سمیت انتظامی فرائض کے لیے 129 افسران بھی شامل ہیں۔ ان 468 ڈیپوٹیشنسٹ میں سے 129 رکنی خواتین دستہ ہے جو اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔ سعودی عرب میں بہتر پیشہ وارانہ خدمات اور عازمین حج کی مدد کے لئے صرف سی اے پی ایف کے ایڈمنسٹریشن دیپوٹیشنسٹ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Delhi State Haj Committee دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی میں تین خاتون اسٹاف کی تعیناتی
اس کے علاوہ یہ پہلی بار ہے کہ وزارت صحت سے میڈیکل ڈیپوٹیشنسٹ کے انتخاب کے عمل میں شامل ہوئی ہے۔ اس کے لیے ہر ریاست سے ریاستی سطح کے کوآرڈینیٹر کی تقرری بھی کی گئی ہے تاکہ وہ ریاست کے عازمین حج کے مفادات کا خیال رکھ سکیں۔ اے ایچ او اور ایچ اے کو تقریبا تین سو سے کم کرکے ایک سو آٹھ کر دیا گیا ہے اور ان میں سو فیصد آئی پی ایس افسران یا سی اے پی ایف سے ہیں۔ رواں برس ڈیپوٹیشنسٹ کے لیے پہلی بار درخواست دینے والوں کو ترجیح دی گئی ہے۔