ETV Bharat / state

'72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'

شہریت ترمیی قانون کے خلاف روزانہ شاہجہانی جامع مسجد کے باہر مظاہرین  بیٹھ کر حکمران جماعت کے خلاف پر امن مظاہرہ کر رہے ہیں اور سیاہ قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'
'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'
author img

By

Published : Jan 21, 2020, 8:03 AM IST

Updated : Feb 17, 2020, 8:04 PM IST

دارالحکومت دہلی سمیت پورے ملک میں سی اے اے کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'

وہیں جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد نے جامع مسجد کے اطراف میں پہنچ کر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک تقسیم ہو رہا تھا، تب انہیں سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر مولانا ابوالکلام آزاد نے مذہب کی بنیاد پر ملک کے بٹوارے کی مخالفت کی تھی اور ایک سیکولر ملک کو ترجیح دی تھی، لیکن آج 72 برس بعد ہمیں اپنی شہریت بتانی پڑھ رہی ہے۔

'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'
'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'

مزید پڑھیں: 'شہریت ترمیمی قانون میں اصلاح کی ضرورت'

عمر خالد نے کہا کہ جہاں ہم کھڑے ہیں یہ جامع مسجد مسلمانوں کے اس ملک کے ساتھ وفاداری کا ثبوت ہے، یہاں سے کچھ دور لال قلعہ اس ملک کے ساتھ ہماری وفاداری کے ثبوت کے طور پر کھڑا ہے۔

'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'
'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'

انہوں نے مزید کہا ہے کہ آپ کرونولوجی سمجھئیے پہلے شہریت ترمیمی قانون واپس لیا جائے گا اس کے بعد این آر سی اور پھر این پی آر واپس ہوگا۔

اس دوران مرد و زن نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بھارتی آئین کی تمہید پڑھی گئی۔

دارالحکومت دہلی سمیت پورے ملک میں سی اے اے کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'

وہیں جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد نے جامع مسجد کے اطراف میں پہنچ کر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک تقسیم ہو رہا تھا، تب انہیں سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر مولانا ابوالکلام آزاد نے مذہب کی بنیاد پر ملک کے بٹوارے کی مخالفت کی تھی اور ایک سیکولر ملک کو ترجیح دی تھی، لیکن آج 72 برس بعد ہمیں اپنی شہریت بتانی پڑھ رہی ہے۔

'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'
'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'

مزید پڑھیں: 'شہریت ترمیمی قانون میں اصلاح کی ضرورت'

عمر خالد نے کہا کہ جہاں ہم کھڑے ہیں یہ جامع مسجد مسلمانوں کے اس ملک کے ساتھ وفاداری کا ثبوت ہے، یہاں سے کچھ دور لال قلعہ اس ملک کے ساتھ ہماری وفاداری کے ثبوت کے طور پر کھڑا ہے۔

'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'
'آج 72 برس بعد مسلمانوں سے وطن پرستی کا ثبوت مانگا جا رہا ہے'

انہوں نے مزید کہا ہے کہ آپ کرونولوجی سمجھئیے پہلے شہریت ترمیمی قانون واپس لیا جائے گا اس کے بعد این آر سی اور پھر این پی آر واپس ہوگا۔

اس دوران مرد و زن نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بھارتی آئین کی تمہید پڑھی گئی۔

Intro:متنازعہ شہریت قانون کے خلاف روزانہ شاہجہانی جامع مسجد کے باہر احتجاجاً بیٹھ کر حکمران جماعت کے خلاف پرامن مظاہرہ کیا جا رہا ہے.


Body:اسی سمت میں آج جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد نے جامع مسجد کے اطراف میں پہنچ کر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک تقسیم ہو رہا تھا تب انہی سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر مولانا ابوالکلام آزاد مذہب کی بنیاد پر ملک کے بٹوارے کی مخالفت کی تھی اور ایک سیکولر ملک کو ترجیح دی تھی لیکن آج 72 برس بعد ہمیں اپنی شہریت بتانی پڑھ رہی ہے.

عمر خالد نے کہا کہ جہاں ہم کھڑے ہیں یہ جامع مسجد مسلمانوں کے اس ملک کے ساتھ وفاداری کا ثبوت ہے، یہاں سے کچھ دور لال قلعہ اس ملک کے ساتھ ہماری وفاداری کے ثبوت کے طور پر کھڑا ہے.

عمر خالد نے مزید کہا کہ آپ کرونولوجی سمجھئیے پہلے شہریت ترمیمی قانون واپس لیا جائے گا اس کے بعد این آر سی اور پھر این پی آر واپس ہوگا.

اس دوران بڑی تعداد میں مرد و زن نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بھارتی آئین کی تمہید پڑھی گئی.


Conclusion:عمر خالد سابق طالب علم جے این یو
Last Updated : Feb 17, 2020, 8:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.