دارالحکومت دہلی سمیت پورے ملک میں سی اے اے کی مخالفت کی جا رہی ہے۔
وہیں جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد نے جامع مسجد کے اطراف میں پہنچ کر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک تقسیم ہو رہا تھا، تب انہیں سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر مولانا ابوالکلام آزاد نے مذہب کی بنیاد پر ملک کے بٹوارے کی مخالفت کی تھی اور ایک سیکولر ملک کو ترجیح دی تھی، لیکن آج 72 برس بعد ہمیں اپنی شہریت بتانی پڑھ رہی ہے۔
مزید پڑھیں: 'شہریت ترمیمی قانون میں اصلاح کی ضرورت'
عمر خالد نے کہا کہ جہاں ہم کھڑے ہیں یہ جامع مسجد مسلمانوں کے اس ملک کے ساتھ وفاداری کا ثبوت ہے، یہاں سے کچھ دور لال قلعہ اس ملک کے ساتھ ہماری وفاداری کے ثبوت کے طور پر کھڑا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ آپ کرونولوجی سمجھئیے پہلے شہریت ترمیمی قانون واپس لیا جائے گا اس کے بعد این آر سی اور پھر این پی آر واپس ہوگا۔
اس دوران مرد و زن نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بھارتی آئین کی تمہید پڑھی گئی۔