دہلی گیٹ کے جدید قبرستان کے ایک مخصوص حصے میں ان کی تدفین عمل میں آئی۔
دہلی گیٹ کے جدید قبرستان کمیٹی کے رکن مسرور حسن صدیقی نے بتایا کہ جے سی بی مشین کے ذریعے گڈھا کیا جاتا ہے اور اس میں رسی کی مدد سے پلاسٹک کا بیگ اتارا جاتا ہے۔
جے سی بی مشین کا خرچ چھ ہزار روپے لواحقین کو ہی ادا کرنا ہوتا ہے۔

مسرور صدیقی نے بتایا کہ گڈھے کے اوپر کوئی پتھر یا چوکا نہیں لگایا جاتا، قبرستان کے کسی بھی ملازم کی کوئی مدد نہیں لی جاتی سارا کام ہیلٹھ ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔

اب تک تین تدفین کی جا چکی ہے، جبکہ ایک یوگانڈا سے دہلی میں آئے مسافر کو دہلی گیٹ قبرستان میں دفنانے سے انکار کر دیا گیا تھا۔