اطلاعات کے مطابق جمعہ کے روز پاکستان میں سکھ مذہب کے بانی گرو نانک کے مزار پر ہجوم کا حملہ ہوا تھا اور گذشتہ ہفتے شمال مغربی پاکستان کے شہر پشاور میں ایک 25 سالہ سکھ شخص کو بھی گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔
اس سلسلے میں وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ ننکانہ صاحب میں پیش آنے والا واقعہ اور سکھ برادری کے ایک نوجوان کا قتل یہی پاکسان کی پہچان ہے اور ایسا ملک دوسروں کو لیکچر کیا دے گا؟۔
انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ پڑوسی ملک کے سیاستدانوں کی عادت ہے کہ وہ اپنے کام کو نظرانداز کرتے ہیں اور بھارت اور دوسرے ممالک میں پیش آنے والی چیزوں پر تبصرہ کرتے ہیں جو نامناسب ہے۔
کمار نے کہا کہ ’انہیں اپنے ملک کی اقلیتوں کو دیکھنا چاہئے ، جن کے خلاف مظالم ہو رہے ہیں۔ انہیں ان کا خیال رکھنا چاہئے، ان کو انصاف دینا چاہئے‘۔
پاکستان سے علیحدگی پسند خالستان کے ایجنڈے کی حوصلہ افزائی کے بارے میں پوچھے جانے پر کمار نے کہا کہ شروع سے ہی ان کو ناکامی ہاتھ آئی ہے اور آگے بھی آئے گی۔