ETV Bharat / state

'دستور پر یقین رکھنے والوں کو گوالکر اور ساورکر کے نظریات سے لڑنا ہوگا'

تمام تر خوف و ہراس، دھمکی، منفی حربے، حملے پولیس کارروائیوں اور شدید سرد موسم میں بھی شاہین باغ میں مظاہرین کے حوصلے پست نہیں ہو رہے ہیں بلکہ ہر نئے دن ان کے حوصلوں میں مزید پختگی آ رہی ہے اور خواتین نئے حوصلے، ہمت اور عزم کے ساتھ احتجاج میں شریک ہو رہی ہیں۔

مظاہرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار
مظاہرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار
author img

By

Published : Feb 3, 2020, 11:39 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 2:06 AM IST

جہاں شاہین باغ میں مختلف سیاسی، سماجی اور قومی سطح کے رہنما شرکت کر رہے ہیں وہیں مختلف مذاہب کے رہنما نے بھی یہاں آ کر مظاہرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

مظاہرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار، ویڈیو

یہ احتجاج ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی اتحاد کی مثال پیش کر رہا ہے، شاہین باغ میں ہر شب انقلاب زندہ باد اور فاشزم سے آزادی کے نعرے سنائی دے رہے ہیں۔

ان مظاہروں سے مرکزی حکومت بھی پریشان ہے کہ سیاسی، سماجی اور معاشی لحاظ سے کمزور مسلمان خواتین عزم و ہمت کا ایسا پہاڑ کیسے بن گئیں کہ ریاستی اور قومی حکومت کا مد مست ہاتھی اس سے ٹکرا کر پاش پاش ہو رہا ہے۔

ہر روز شاہین باغ مطاہرے میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہو رہے ہیں، اس درمیان پنجاب سے ایک بڑا گروپ بھی آیا ہوا ہے۔

اس موقع پر سردار خبر جن سنگھ نے کہا کہ 'دستور پر یقین رکھنے والوں کو ساو رکر اور گورولکر کے نظریات سے لڑنا ہوگا، ہم اس ملک توڑنے والے قانون کے خلاف ہیں اور سب سے خاص سکھوں سے کہنا چاہوں گا کہ وہ اس احتجاج میں شامل ہوں، ہم کسی بھی قیمت پر بی جے پی حکومت کی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ہم مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔

سکھ مظاہرین نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون آئین کے خلاف ہے جسے ہر حال میں واپس لیا جانا چاہیے اور مذہب کی بنیاد پر کسی بھی طرح کی تفریق ناقابل برداشت ہے، ہم اس وقت تک لڑتے رہیں گےجب تک حکومت اس مترنازع قانون واپس نہیں لے لیتی۔

جہاں شاہین باغ میں مختلف سیاسی، سماجی اور قومی سطح کے رہنما شرکت کر رہے ہیں وہیں مختلف مذاہب کے رہنما نے بھی یہاں آ کر مظاہرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

مظاہرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار، ویڈیو

یہ احتجاج ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی اتحاد کی مثال پیش کر رہا ہے، شاہین باغ میں ہر شب انقلاب زندہ باد اور فاشزم سے آزادی کے نعرے سنائی دے رہے ہیں۔

ان مظاہروں سے مرکزی حکومت بھی پریشان ہے کہ سیاسی، سماجی اور معاشی لحاظ سے کمزور مسلمان خواتین عزم و ہمت کا ایسا پہاڑ کیسے بن گئیں کہ ریاستی اور قومی حکومت کا مد مست ہاتھی اس سے ٹکرا کر پاش پاش ہو رہا ہے۔

ہر روز شاہین باغ مطاہرے میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہو رہے ہیں، اس درمیان پنجاب سے ایک بڑا گروپ بھی آیا ہوا ہے۔

اس موقع پر سردار خبر جن سنگھ نے کہا کہ 'دستور پر یقین رکھنے والوں کو ساو رکر اور گورولکر کے نظریات سے لڑنا ہوگا، ہم اس ملک توڑنے والے قانون کے خلاف ہیں اور سب سے خاص سکھوں سے کہنا چاہوں گا کہ وہ اس احتجاج میں شامل ہوں، ہم کسی بھی قیمت پر بی جے پی حکومت کی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ہم مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔

سکھ مظاہرین نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون آئین کے خلاف ہے جسے ہر حال میں واپس لیا جانا چاہیے اور مذہب کی بنیاد پر کسی بھی طرح کی تفریق ناقابل برداشت ہے، ہم اس وقت تک لڑتے رہیں گےجب تک حکومت اس مترنازع قانون واپس نہیں لے لیتی۔

Intro:دستور پر یقین رکھنے والوں کو ساورکر اور گوولکر کے نظریات سے لڑنا ہوگا۔بھٹنڈہ پنجاب سے آئے سکھوں کا اظہار خیالBody:دستور پر یقین رکھنے والوں کو گوالکر اور ساورکر کے نظریات سے لڑنا ہو گا


نئی دہلی:
تمام تر خوف و ہراس,دھمکی , منفی حربہ, حملہ, پولیس کی کارروائیوں اور شدید سرد موسم میں بھی شاہین باغ میں مظاہرین کے حوصلے ٹھنڈے نہیں پڑ رہے بلکہ روز بروز وہ نئے حوصلے، ہمت اور عزم کے ساتھ احتجاج میں لوگ شریک ہو رہے ہیں۔ جہاں شاہین باغ میں مختلف سیاسی، سماجی اور قومی سطح کے رہنما شرکت کر رہے ہیں وہیں مختلف مذاہب کے راہنماں نے بھی یہاں آ کر مظاہرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے یہ احتجاج ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی اتحاد کی مثال پیش کر رہا ہے۔ شاہین باغ میں ہر شب انقلاب زندہ باد اور فاشزم سے آزادی کے نعرے سنائی دے رہے ہیں ۔
مودی حکومت بھی پریشان ہے کہ سیاسی، سماجی اور معاشی لحاظ سے کچلے ہوئے مسلمان بلکہ ان کی خواتین عزم و ہمت کا ایسا پہاڑ کیسے بن گئیں کہ ریاستی اور قومی حکومت کا بدمست ہاتھی اس سے ٹکرا کر پاش پاش ہو رہا ہے۔اتوار کے دن بھی لاکھوں لوگ شریک ہوئے۔اس درمیان پنجاب سے بڑا جتھا بھی آیا ہوا ہے ۔اس موقع پر سردار خبر جن سنگھ نے کہا کہ دستور پر یقین رکھنے والوں کو ساو رکر اور گوالکر کے نظریات سے لڑنا ہو گا۔ہم اس ملک توڑنے والے قانون کے خلاف ہیں اور سب سے خا ص کر سکھوں سے کہنا چاہوں گا کہ وہ اس احتجاج میں شامل ہوں۔ہم کسی قیمت پر بی جے پی حکومت کی مذموم کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ہم مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔
سکھ مظاہرین نے کہا کہ شہریت قانون آئین کے خلاف ہے جسے ہر حال میں واپس لیا جانا چاہیے اور مذہب کی بنیاد پر کسی بھی طرح کی تفریق ناقابل برداشت ہے۔
ہم جب تک لڑتے رہیں گےجب تک حکومت کالا قانون واپس نہیں لے لیتی ۔Conclusion:Those who believe the Constitution have to fight the ideal of savarkar and govalkar
Last Updated : Feb 29, 2020, 2:06 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.