انھوں نے ٹویٹ کیا کہ زیرِ حراست پائلٹ کا نام بھی ظاہر کیا اور بتایا کہ ونگ کمانڈر ابھینندن سے فوجی اخلاقی اصولوں کے تحت سلوک کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ پہلے فوجی ترجمان اور پھر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی اپنی تقریر میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ دو انڈین پائلٹ پاکستانی حکام کی تحویل میں ہیں۔
فوج کے ترجمان نے اپنی پریس بریفنگ میں یہ بھی بتایا تھا کہ ایک زخمی پائلٹ کو سی ایم ایچ لے جایا گیا ہے جبکہ دوسرا زیرِ حراست ہے۔