ETV Bharat / state

Hijab Ban Case حجاب معاملہ پر 5 ستمبر کو سماعت - حجاب پر پابندی کا معاملہ

کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے معاملہ پر سماعت کے دوران جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ کو سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بتایا کہ درخواست گزاروں کی طرف سے التوا کا ایک خط جاری کیا گیا ہے۔SC Notice To Karnataka Over High Court's Hijab Ban ORder

کورٹ
کورٹ
author img

By

Published : Aug 29, 2022, 12:53 PM IST

Updated : Aug 29, 2022, 2:21 PM IST

سپریم کورٹ نے پیر کو کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی کے جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے زبانی طور پر مشاہدہ کیا، سماعت کے دوران جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ کو سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بتایا کہ درخواست گزاروں کی طرف سے التوا کا ایک خط جاری کیا گیا ہے، یہ سن کر جسٹس گپتا نے کہا کہ یہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے، آپ فوری فہرست چاہتے تھے اور جب معاملہ درج ہوا ہے تو آپ ملتوی چاہتے ہیں۔ ہم فورم شاپنگ کی اجازت نہیں دیں گے۔( فورم شاپنگ یہ ایک قانونی اصلاح ہے،جس کے مطابق کسی معاملہ میں وکلاء عدالت میں اس امید سےجاتے ہیں کہ جہاں عدالت ان کے امیدوں کے مطابق فیصلہ صادر کرے)

supreme court on hijab

درخواست گزاروں کے وکیل نے نشاندہی کی کہ اکثر وکلاء ملک بھر سے اور کچھ کرناٹک سے بھی آرہے ہیں اس پر جج نے فوری جواب دیا کرناٹک صرف 2.5 گھنٹے کی دوری پر ہے، ایس جی مہتا نے بنچ کو بتایا کہ معاملے کا کم از کم 6 بار لسٹ کرنے کی درخواست دی گئی تھی۔

درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ اس وقت امتحانات شروع ہو رہے تھے، اس پر ایس جی مہتا نے حیرت سے پوچھا کہ آپ نے بغیر تیاری کیے ذکر کیا؟‘ہم اس قسم کی فورم شاپنگ کی اجازت نہیں دیں گے"۔

واضح رہے کہ جسٹس گپتا، 16 اکتوبر کو سبکدوش ہو رہے ہیں۔اس معاملے میں دو ہفتے کا وقت مانگنے کی درخواست پر عدالت نے ریاست کرناٹک کو نوٹس جاری کیا ہے، اور 5 ستمبر 2022 کی اگلی تاریخ مقرر کی ہے۔

ریاست کرناٹک کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی جوابی حلف نامہ ضروری نہیں ہوسکتا ہے کیونکہ صرف قانون کا سوال شامل ہے۔

مزید پڑھیں:Karnataka Hijab Row منگلور میں سولہ فیصد مسلم طالبات نے کالج سے ٹی سی واپس لیا

بنچ کے سامنے 23 درخواستیں لسٹڈ ہیں۔ ان میں سے کچھ مسلم طالبات کے حجاب پہننے کا حق مانگنے کے لیے سپریم کورٹ میں براہ راست دائر کی گئی رٹ پٹیشنز ہیں۔ کچھ دیگر خصوصی چھٹی کی درخواستیں ہیں جو کرناٹک ہائی کورٹ کے 15 مارچ کے فیصلے کو چیلنج کرتی ہیں جس میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے پیر کو کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی کے جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے زبانی طور پر مشاہدہ کیا، سماعت کے دوران جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ کو سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بتایا کہ درخواست گزاروں کی طرف سے التوا کا ایک خط جاری کیا گیا ہے، یہ سن کر جسٹس گپتا نے کہا کہ یہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے، آپ فوری فہرست چاہتے تھے اور جب معاملہ درج ہوا ہے تو آپ ملتوی چاہتے ہیں۔ ہم فورم شاپنگ کی اجازت نہیں دیں گے۔( فورم شاپنگ یہ ایک قانونی اصلاح ہے،جس کے مطابق کسی معاملہ میں وکلاء عدالت میں اس امید سےجاتے ہیں کہ جہاں عدالت ان کے امیدوں کے مطابق فیصلہ صادر کرے)

supreme court on hijab

درخواست گزاروں کے وکیل نے نشاندہی کی کہ اکثر وکلاء ملک بھر سے اور کچھ کرناٹک سے بھی آرہے ہیں اس پر جج نے فوری جواب دیا کرناٹک صرف 2.5 گھنٹے کی دوری پر ہے، ایس جی مہتا نے بنچ کو بتایا کہ معاملے کا کم از کم 6 بار لسٹ کرنے کی درخواست دی گئی تھی۔

درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ اس وقت امتحانات شروع ہو رہے تھے، اس پر ایس جی مہتا نے حیرت سے پوچھا کہ آپ نے بغیر تیاری کیے ذکر کیا؟‘ہم اس قسم کی فورم شاپنگ کی اجازت نہیں دیں گے"۔

واضح رہے کہ جسٹس گپتا، 16 اکتوبر کو سبکدوش ہو رہے ہیں۔اس معاملے میں دو ہفتے کا وقت مانگنے کی درخواست پر عدالت نے ریاست کرناٹک کو نوٹس جاری کیا ہے، اور 5 ستمبر 2022 کی اگلی تاریخ مقرر کی ہے۔

ریاست کرناٹک کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی جوابی حلف نامہ ضروری نہیں ہوسکتا ہے کیونکہ صرف قانون کا سوال شامل ہے۔

مزید پڑھیں:Karnataka Hijab Row منگلور میں سولہ فیصد مسلم طالبات نے کالج سے ٹی سی واپس لیا

بنچ کے سامنے 23 درخواستیں لسٹڈ ہیں۔ ان میں سے کچھ مسلم طالبات کے حجاب پہننے کا حق مانگنے کے لیے سپریم کورٹ میں براہ راست دائر کی گئی رٹ پٹیشنز ہیں۔ کچھ دیگر خصوصی چھٹی کی درخواستیں ہیں جو کرناٹک ہائی کورٹ کے 15 مارچ کے فیصلے کو چیلنج کرتی ہیں جس میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا گیا تھا۔

Last Updated : Aug 29, 2022, 2:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.