قومی دارالحکومت دہلی میں ای ٹی وی بھارت نے متعدد لوگوں سے بات چیت کی، جہاں ہندو اور مسلم دونوں طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد تھے اور دونوں نے اس طرح کے نفرت انگیز فسادات کی کھلے عام مخالفت کی۔
ان میں ہمیں فرقان اور سنیل ملے، جو دوست ہیں، فرقان نے کہا کہ شروع سے ہی ہم ہندو اور مسلمان مل کر آرہے ہیں۔
دارالحکومت دہلی گزشتہ تین دن سے نفرت کی آگ میں جل رہا ہے، لیکن منگل کے آخر میں، یہاں حالات قابو میں ہوتے دکھے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے مذہبی دیوار کے مابین دوستی اور بھائی چارے کی ایسی کہانیاں دیکھیں، جنہیں ہر دہلی کے لوگوں کو موجودہ وقت میں سننا چاہیے۔
ای ٹی وی بھارت نے جعفرآباد میں بہت سارے لوگوں سے بات چیت کی۔
مزید پڑھیں: بزرگ کی پٹائی کے بعد گاڑی نذر آتش
یہاں ہندو اور مسلم دونوں طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد تھے اور دونوں نے اس طرح کے نفرت انگیز فسادات کی کھلے عام مخالفت کی۔
ان میں ہمیں فرقان اور سنیل ملے جو دوست ہیں۔ فرقان نے کہا کہ شروع سے ہی ہم ہندو اور مسلمان مل جل کر رہتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ابھی دکانیں دو دن سے بند ہیں اور یہاں تک کہ بچے دودھ پینے سے قاصر ہیں۔ایسی صورتحال میں ہمارے ایک ہندو بھائی نے اپنے لئے دودھ کا بندوبست کیا اور اسے ہمارے پاس بھیجا۔
وہیں دوسرے شخص نے کہا ہمیں ایک مسلمان بھائی ملا جو گزشتہ 15 سالوں سے یہاں ایک ہندو کے گھر میں رہ رہا ہے اور آج تک اسے کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچی ہے۔
یہاں ہم نے کئی ہندوؤں اور بہت مسلم نوجوانوں سے بات چیت کی اور سبھی رہنماؤں اور سیاست کو کٹگہرے میں رکھتے ہوئے محبت کو ترجیح دیتے ہیں۔