نئی دہلی: ملک میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے امکانات کا جائزہ لینے اور اس پر سفارشات دینے کے لیے بدھ کو اعلیٰ سطحی کمیٹی کی دہلی میں ہوئی دوسری میٹنگ میں بھارت کے لا کمیشن کی جانب سے اس تعلق سے ایک پریزنٹیشن پیش دیا گیا اور رواں مالی سال کے لئے کمیٹی کا بجٹ منظورکیاگیا۔
سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت میں حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی اس کمیٹی کی میٹنگ میں وزیر داخلہ امت شاہ، راجیہ سبھا کے سابق قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد، قانون و انصاف کی وزارت کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال، 15ویں مالیاتی کمیشن کے سابق چیئرمین این کے۔ سنگھ، لوک سبھا کے سابق سکریٹری جنرل ڈاکٹر سبھاش سی کشیپ، سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور سابق چیف ویجیلنس کمشنر سنجے کوٹھاری نے شرکت کی۔ کمیٹی کا نام تبدیل کر کے 'ایک ملک، ایک الیکشن کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی' رکھ دیا گیا ہے، قومی سیاسی جماعتوں اور دیگر جماعتوں سے اس حوالے سے تجاویز طلب کرنے والے خطوط جاری کیے گئے ہیں۔
قانون اور انصاف کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، رام ناتھ کووند نے میٹنگ میں ارکان کی رضامندی کے ساتھ 23 ستمبر کو ہونے والی کمیٹی کی پہلی میٹنگ کی کارروائی کی تفصیل اور اس کے فیصلوں پر کی گئی کارروائی کی تصدیق کی۔ کمیٹی کے سکریٹری نتن چندرا نے کمیٹی کے ارکان کو پہلی میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں پر کی گئی مختلف کارروائیوں سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:ون نیشن ون الیکشن ریاستی سیاسی جماعتوں کیلئے نقصان دہ،
حکومت کے ذریعہ 2 ستمبر کو قائم کردہ کووند پینل نے 23 ستمبر کو اپنی پہلی میٹنگ کے ساتھ ہی اپنے سفر کا آغاز کردیا تھا۔ اس اجلاس کے دوران، اس نے تسلیم شدہ قومی اور علاقائی سیاسی جماعتوں، ریاستی حکومت سے وابستہ جماعتوں کے ساتھ ان لوگوں کو پارلیمانی نمائندگی، معاملے پر ان کی رائے طلب کرتے ہوئے دعوت نامے دینے کا فیصلہ کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر قانون ارجن رام میگھوال پر مشتمل اس اعلیٰ سطحی کمیٹی نے ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کے معاملے سے متعلق اس کی بصیرت اور نقطہ نظر کو حاصل کرنے کے لیے لا کمیشن آف انڈیا کو اس مہم کا حصہ بنانے کا فیصلہ بھی کیا۔