ETV Bharat / state

INDIA Delegation Manipur Visit 'انڈیا' کے وفد نے منی پور سے متعلق ایوان کے لیڈروں کو دی جانکاری

اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' کا اکیس اراکین پارلیمنٹ کا وفد منی پور کا دو روزہ دورہ کرنے کے بعد ایک روز قبل ہی واپس دہلی پہنچ چکا ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈران نے شمال مشرقی ریاست کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ وفد کا کہنا ہے کہ منی پور میں صورتحال کافی سنگین ہے اس کے باوجود حکومت سخت اقدام نہیں کر رہی ہے۔

INDIA Delegation Manipur Visit
INDIA Delegation Manipur Visit
author img

By

Published : Jul 31, 2023, 3:52 PM IST

نئی دہلی: انڈیا اتحاد کے وفد کے ارکان جو منی پور کے دورے پر گئے تھے، نے پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے سے قبل آج پارلیمنٹ ہاؤس میں میٹنگ کی اور ایوان میں اپنی اپنی جماعتوں کے رہنماؤں کو منی پور کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ وفد کے ارکان نے یہاں پارلیمنٹ کمپلیکس میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کے چیمبر میں ایوان کے قائدین کے ساتھ میٹنگ کی جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔


واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے 20 سے زائد ارکان پر مشتمل ایک وفد نے ہفتہ اور اتوار کو منی پور کا دورہ کیا تھا اور وہاں مختلف ریلیف کیمپوں کا جائزہ لیا، متاثرہ لوگوں سے بات چیت کی، ان کے حالات کا جائزہ لیا اور ایوان کے قائدین کو اس بارے میں معلومات فراہم کرائیں۔

یہ بھی پڑھیں:

قبل ازیں جس وفد نے منی پور کا دورہ کیا تھا اس میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پی ایم کو منی پور کا دورہ کرنا چاہیے۔ منی پور سے واپس آنے کے بعد، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے کہا، "لوگوں نے وہاں (منی پور) ہمارا استقبال کیا۔ این ڈی اے اتحاد اور وزیر اعظم مودی کو بھی منی پور کا دورہ کرنا چاہیے۔" انہوں نے کہا کہ وہاں کے لوگوں کے ساتھ جو کچھ ہوا ہم اس سے مایوس ہیں، گورنر سے ملاقات میں ہم نے مشورہ دیا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ایک آل انڈیا آل پارٹی وفد وہاں جانا چاہیے، ہم پہلے دن سے یہ مشورہ دے رہے ہیں لیکن وزیر اعظم لاپتہ ہیں، وزیر دہلی میں بیٹھ کر بیانات دے رہے ہیں، انہیں منی پور کا دورہ کرنا چاہیے تاکہ وہاں کی زمینی حقیقت دیکھیں۔

دوسری جانب آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے بھی کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ منی پور میں امن بحال ہو۔ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ دونوں برادریاں ہم آہنگی سے رہیں۔ منی پور کی صورتحال خوفناک، تکلیف دہ اور رنجیدہ کرنے والی ہے۔ اس پر پہلے ہی بحث ہو چکی ہے۔ پارلیمنٹ کا ایک آل پارٹی وفد منی پور کا دورہ کرے۔ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ سشمیتا دیو نے کہا کہ ہم نے منی پور کے گورنر سے کہا کہ ہم ایک آل پارٹی وفد چاہتے ہیں لیکن حکومت نے اتفاق نہیں کیا۔ اسی لیے I.N.D.I.A (انڈیا ) اتحاد نے دورہ کیا۔ جب پی ایم مودی پارلیمنٹ میں آئیں گے، تب ہم اپنی بات رکھیں گے۔

واضح رہے کہ منی پور میں میتی کمیونٹی کی طرف سے درج فہرست قبائل کا درجہ دینے کے مطالبے کے خلاف 3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں 'قبائلی یکجہتی مارچ' کے انعقاد کے بعد ریاست میں ہونے والے ذات پات کے تشدد میں 160 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ میتی کمیونٹی شمال مشرقی ریاست کی آبادی کا تقریباً 53 فیصد ہے اور بنیادی طور پر امپھال وادی میں رہتی ہے۔ اسی وقت، ناگا اور کوکی جیسے قبائلی آبادی کا 40 فیصد ہیں اور وہ زیادہ تر پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔

یو این آئی

نئی دہلی: انڈیا اتحاد کے وفد کے ارکان جو منی پور کے دورے پر گئے تھے، نے پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے سے قبل آج پارلیمنٹ ہاؤس میں میٹنگ کی اور ایوان میں اپنی اپنی جماعتوں کے رہنماؤں کو منی پور کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ وفد کے ارکان نے یہاں پارلیمنٹ کمپلیکس میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کے چیمبر میں ایوان کے قائدین کے ساتھ میٹنگ کی جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔


واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے 20 سے زائد ارکان پر مشتمل ایک وفد نے ہفتہ اور اتوار کو منی پور کا دورہ کیا تھا اور وہاں مختلف ریلیف کیمپوں کا جائزہ لیا، متاثرہ لوگوں سے بات چیت کی، ان کے حالات کا جائزہ لیا اور ایوان کے قائدین کو اس بارے میں معلومات فراہم کرائیں۔

یہ بھی پڑھیں:

قبل ازیں جس وفد نے منی پور کا دورہ کیا تھا اس میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پی ایم کو منی پور کا دورہ کرنا چاہیے۔ منی پور سے واپس آنے کے بعد، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے کہا، "لوگوں نے وہاں (منی پور) ہمارا استقبال کیا۔ این ڈی اے اتحاد اور وزیر اعظم مودی کو بھی منی پور کا دورہ کرنا چاہیے۔" انہوں نے کہا کہ وہاں کے لوگوں کے ساتھ جو کچھ ہوا ہم اس سے مایوس ہیں، گورنر سے ملاقات میں ہم نے مشورہ دیا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ایک آل انڈیا آل پارٹی وفد وہاں جانا چاہیے، ہم پہلے دن سے یہ مشورہ دے رہے ہیں لیکن وزیر اعظم لاپتہ ہیں، وزیر دہلی میں بیٹھ کر بیانات دے رہے ہیں، انہیں منی پور کا دورہ کرنا چاہیے تاکہ وہاں کی زمینی حقیقت دیکھیں۔

دوسری جانب آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے بھی کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ منی پور میں امن بحال ہو۔ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ دونوں برادریاں ہم آہنگی سے رہیں۔ منی پور کی صورتحال خوفناک، تکلیف دہ اور رنجیدہ کرنے والی ہے۔ اس پر پہلے ہی بحث ہو چکی ہے۔ پارلیمنٹ کا ایک آل پارٹی وفد منی پور کا دورہ کرے۔ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ سشمیتا دیو نے کہا کہ ہم نے منی پور کے گورنر سے کہا کہ ہم ایک آل پارٹی وفد چاہتے ہیں لیکن حکومت نے اتفاق نہیں کیا۔ اسی لیے I.N.D.I.A (انڈیا ) اتحاد نے دورہ کیا۔ جب پی ایم مودی پارلیمنٹ میں آئیں گے، تب ہم اپنی بات رکھیں گے۔

واضح رہے کہ منی پور میں میتی کمیونٹی کی طرف سے درج فہرست قبائل کا درجہ دینے کے مطالبے کے خلاف 3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں 'قبائلی یکجہتی مارچ' کے انعقاد کے بعد ریاست میں ہونے والے ذات پات کے تشدد میں 160 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ میتی کمیونٹی شمال مشرقی ریاست کی آبادی کا تقریباً 53 فیصد ہے اور بنیادی طور پر امپھال وادی میں رہتی ہے۔ اسی وقت، ناگا اور کوکی جیسے قبائلی آبادی کا 40 فیصد ہیں اور وہ زیادہ تر پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.