ETV Bharat / state

ہائی کورٹ نے کیجریوال حکومت کی سخت سرزنش کی

دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو دارالحکومت دہلی میں کورونا وبا کی بے قابو ہوتی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور کیجریوال حکومت کی جم کر سرزنش کی۔

The High Court strongly reprimanded the Kejriwal government
ہائی کورٹ نے کیجریوال حکومت کی سخت سرزنش کی
author img

By

Published : Nov 19, 2020, 9:04 PM IST

عدالت نے کہا کہ اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی حکومت نے شادی تقاریب میں شامل ہونے والوں کی تعداد محدود کرنے کے لیے 18 دنوں کا انتظار کیوں کیا۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا کی قبرستانوں میں جگہ نہیں ہے، نعشیں شام اور رات کے وقت بھی جلائی جارہی ہیں، کیا آپ کو اس بات کی خبر ہے؟

راکیش ملہوترا نامی شخص نے پی آئی ایل داخل کرکے قومی دارالحکومت میں کورونا جانچ کی تعداد بڑھانے اور فوری نتائج حاصل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے درخواست پر سماعت کے بعد کہا ’’آپ لوگ (دہلی حکومت) گہری نیند میں تھے اور آپ کو زبردستی بیدار کرنا پڑا۔ جب ہم آپ کوبیدار کرتے ہیں تب آپ کچھوے کی چال چلنے لگتے ہیں۔ ہمیں کیوں 11 نومبر کو آپ کو(حکومت دہلی) گہری نیند سے بیدار کرنا پڑا؟ آپ نے یکم نومبر سے 11 نومبر تک کے درمیان کیا کیا؟ آپ نے کوئی بھی فیصلہ کرنے کے لیے 18 دنوں کا انتظار کیوں کیا؟ کیا آپ کو اندازہ بھی ہے کہ اس دوران کتنے افراد کی جانیں گئیں؟ کیا مرنے والوں کے اہل خانہ کو جواب دے سکتے ہیں یا انہیں کچھ بھی سمجھا سکتے ہیں۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی پارٹی حکومت نے کورونا وبا کے بڑھتے معاملات کے تعلق سے جو معلومات عدالت کو شیئر کی تھیں، اس کے وزراء کے ذریعہ پریس کانفرنسوں میں میں شیئر کی گئی معلومات سے بالکل مختلف ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ دہلی میں کورونا وبا کی وجہ سے ہر دس منٹ میں ایک موت ہورہی ہے یا ہر گھنٹے میں پانچ اموات ہو رہی ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ ماسک نہ پہننے پر لگایا جانے والا جرمانہ اور سماجی دوری قائم نہ رکھنا، یہ دوباتیں بھی موثر ثابت نہیں ہورہی ہیں۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت والی حکومت کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے عدالت کی جانب سے یہ تبصرہ تب سامنے آیا ہے جب صرف ایک روز کے اندر کورونا کی وجہ سے دہلی میں تقریباً 131 اموات ہوئیں اور 7486 نئے معاملے سامنے آئے۔

عدالت نے کہا کہ اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی حکومت نے شادی تقاریب میں شامل ہونے والوں کی تعداد محدود کرنے کے لیے 18 دنوں کا انتظار کیوں کیا۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا کی قبرستانوں میں جگہ نہیں ہے، نعشیں شام اور رات کے وقت بھی جلائی جارہی ہیں، کیا آپ کو اس بات کی خبر ہے؟

راکیش ملہوترا نامی شخص نے پی آئی ایل داخل کرکے قومی دارالحکومت میں کورونا جانچ کی تعداد بڑھانے اور فوری نتائج حاصل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے درخواست پر سماعت کے بعد کہا ’’آپ لوگ (دہلی حکومت) گہری نیند میں تھے اور آپ کو زبردستی بیدار کرنا پڑا۔ جب ہم آپ کوبیدار کرتے ہیں تب آپ کچھوے کی چال چلنے لگتے ہیں۔ ہمیں کیوں 11 نومبر کو آپ کو(حکومت دہلی) گہری نیند سے بیدار کرنا پڑا؟ آپ نے یکم نومبر سے 11 نومبر تک کے درمیان کیا کیا؟ آپ نے کوئی بھی فیصلہ کرنے کے لیے 18 دنوں کا انتظار کیوں کیا؟ کیا آپ کو اندازہ بھی ہے کہ اس دوران کتنے افراد کی جانیں گئیں؟ کیا مرنے والوں کے اہل خانہ کو جواب دے سکتے ہیں یا انہیں کچھ بھی سمجھا سکتے ہیں۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی پارٹی حکومت نے کورونا وبا کے بڑھتے معاملات کے تعلق سے جو معلومات عدالت کو شیئر کی تھیں، اس کے وزراء کے ذریعہ پریس کانفرنسوں میں میں شیئر کی گئی معلومات سے بالکل مختلف ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ دہلی میں کورونا وبا کی وجہ سے ہر دس منٹ میں ایک موت ہورہی ہے یا ہر گھنٹے میں پانچ اموات ہو رہی ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ ماسک نہ پہننے پر لگایا جانے والا جرمانہ اور سماجی دوری قائم نہ رکھنا، یہ دوباتیں بھی موثر ثابت نہیں ہورہی ہیں۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت والی حکومت کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے عدالت کی جانب سے یہ تبصرہ تب سامنے آیا ہے جب صرف ایک روز کے اندر کورونا کی وجہ سے دہلی میں تقریباً 131 اموات ہوئیں اور 7486 نئے معاملے سامنے آئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.