جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ کے ایک وفد نے سرائے روہیلا، نئی دہلی میں واقع جامعہ اسلامیہ عربیہ قاسم العلوم کے مسئلے پر ڈی سی پی نارتھ دہلی ساگر سنگھ کلپی سے ملاقات کی اور مذکورہ مسئلے پر صدر جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ایک درخواست پیش کی۔ اس موقع پر مدرسہ کے مہتمم مولانا مفتی ظہور الدین بھی وہاں موجود تھے۔ جمعیۃ کے وفد نے شرپسندوں کے ذریعہ مدرسہ کی گھیرا بندی اور مسجد میں کئی دنوں سے نماز نہ ہونے دینے کے حوالے سے شکایت کی اور کہا کہ وہاں احتجاج کے نام پر اشتعال انگیزی ہو رہی ہے اور بلڈوزر کے ذریعہ انہدام کی دھمکی دی جارہی ہے۔After the meeting of the Jamiat delegation with the DCP, the situation returned to normal
ان تمام حالات سے آگہی کے بعد ڈی سی پی نے مدرسہ کے مہتمم کو ہر ممکن تعاون پیش کیا اور بیٹ افسر کو ہدایت دی کہ ذمہ داران مدرسہ کے ساتھ جائے وقوع پر جائیں اور مدرسہ کی حفاظت کریں۔ ساتھ ہی کہا کہ اگر شرپسندوں کے خلاف شکایت کی جائے تو ایف آئی آر درج کرکے سخت کارروائی کی جائے۔
چنانچہ فوری طور پر دیر شام کارروائی عمل میں آئی اور مسجد میں عشاء کی نماز ادا کی گئی۔ نماز کی ادائیگی کے بعد مولانا مفتی ظہور الدین قاسمی نے اپنے آڈیو پیغام میں صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کا شکریہ ادا کیا، ساتھ ہی جمعیۃ علماء ہند کے وفد کی بہتر نمائندگی کی ستائش کی۔
جمعیۃ علماء ہند کے وفد میں مولانا داؤد امینی مہتمم مدرسہ باب العلوم جعفرآباد، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ محمد نوراللہ،مولانا غیور احمد قاسمی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند، قاری عبدالسمیع مہتمم مدرسہ زینت القرآن نانگلوئی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند وغیرہ شامل تھے۔
Jamiat Ulema-e-Hindجمعیۃ کے وفد نے ڈی سی پی سے ملاقات کی، مدرسہ میں حالات معمول پر لوٹے
قومی دارلحکومت دہلی کے سرائے روبیلا نامی علاقہ میں واقع جامعہ اسلامیہ عربیہ قاسم العلوم کے خلاف شرپسند عناصر اپنی غیر معیاری حرکت اور منفارت پر مبنی سرگرمیاں انجام دینے میں مصروف تھے،مذکورہ علاقہ کی مسجد میں نماز اداکرنے والے مصلیان کو ان شر پسند عناصر دھمکیاں دیں،احتجاج کے نام پر انہوں نے بلڈوزر سے مذکورہ عمارت کے انہدام کی بات کہی۔After the meeting of the Jamiat delegation with the DCP, the situation returned to normal
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ کے ایک وفد نے سرائے روہیلا، نئی دہلی میں واقع جامعہ اسلامیہ عربیہ قاسم العلوم کے مسئلے پر ڈی سی پی نارتھ دہلی ساگر سنگھ کلپی سے ملاقات کی اور مذکورہ مسئلے پر صدر جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ایک درخواست پیش کی۔ اس موقع پر مدرسہ کے مہتمم مولانا مفتی ظہور الدین بھی وہاں موجود تھے۔ جمعیۃ کے وفد نے شرپسندوں کے ذریعہ مدرسہ کی گھیرا بندی اور مسجد میں کئی دنوں سے نماز نہ ہونے دینے کے حوالے سے شکایت کی اور کہا کہ وہاں احتجاج کے نام پر اشتعال انگیزی ہو رہی ہے اور بلڈوزر کے ذریعہ انہدام کی دھمکی دی جارہی ہے۔After the meeting of the Jamiat delegation with the DCP, the situation returned to normal
ان تمام حالات سے آگہی کے بعد ڈی سی پی نے مدرسہ کے مہتمم کو ہر ممکن تعاون پیش کیا اور بیٹ افسر کو ہدایت دی کہ ذمہ داران مدرسہ کے ساتھ جائے وقوع پر جائیں اور مدرسہ کی حفاظت کریں۔ ساتھ ہی کہا کہ اگر شرپسندوں کے خلاف شکایت کی جائے تو ایف آئی آر درج کرکے سخت کارروائی کی جائے۔
چنانچہ فوری طور پر دیر شام کارروائی عمل میں آئی اور مسجد میں عشاء کی نماز ادا کی گئی۔ نماز کی ادائیگی کے بعد مولانا مفتی ظہور الدین قاسمی نے اپنے آڈیو پیغام میں صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کا شکریہ ادا کیا، ساتھ ہی جمعیۃ علماء ہند کے وفد کی بہتر نمائندگی کی ستائش کی۔
جمعیۃ علماء ہند کے وفد میں مولانا داؤد امینی مہتمم مدرسہ باب العلوم جعفرآباد، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ محمد نوراللہ،مولانا غیور احمد قاسمی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند، قاری عبدالسمیع مہتمم مدرسہ زینت القرآن نانگلوئی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند وغیرہ شامل تھے۔