ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے بیچ بزرگ اور یہاں تک کہ حاملہ خواتین بھی دہلی کے مختلف حصوں سے اپنے آبائی ریاستوں کے لیے پیدل جانے پر مجبور ہیں۔ جگہ جگہ ان کا پولیس سے سامنا ہو رہا ہے۔ یہ سب کچھ کافی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت مرکز سے بات چیت کرکے اس مسئلے کا مناسب حل نکالے۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو آج لکھے گئے ایک خط میں مسٹر بدھوڑی نے کہا کہ کل جماعتی میٹنگ میں مہاجر مزدوروں کے معاملے پر تفصیل سے غور و خوض کیا جائے اور حکومت اگر بی جے پی سے کسی طرح کی مدد چاہتی ہے تو اس لیے پارٹی ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دارالحکومت میں کورونا کے معاملے تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ روز تین چار سو مریض سامنے آرہے ہیں۔
دوسری جانب کورونا واریئرس کی حالت خراب ہے۔ ان کی طرف سے بھی بار بار شکایتیں موصول ہو رہی ہیں کہ ان کو نہ ماسک نہ پی پی ای کٹس اور نہ ہی دیگر آلات دیئے جا رہے ہیں۔ ایسے میں بڑی تعداد میں ڈاکٹر، نرس اور حفاظتی اہلکار، اساتذہ، راشن فروخت کرنے والے وغیر کورونا کی زد میں آرہے ہیں۔ مسٹر بدھوڑی نے کہا کہ حکومت ہاٹ اسپاٹ پر تعینات ایسے تمام واریئرس کو ضروری سامان مہیا کرائے اور کوئی بڑا پرائیویٹ ہسپتال ان کورونا واریئرس کے علاج کے لیے منتخب کریں۔