ETV Bharat / state

JNU Violence: جے این یو تشدد معاملے پر مرکزی حکومت نے رپورٹ طلب کی

author img

By

Published : Apr 12, 2022, 6:22 PM IST

اتوار کو جے این یو میں بائیں محاذ اور اے بی وی پی کے طلبا کے درمیان ہوئے تشدد کے معاملے میں مرکزی وزیر تعلیم نے یونیورسٹی انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ JNU Violence۔

JNU Violence
JNU Violence

نئی دہلی: مرکزی وزارت تعلیم نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کیمپس میں رام نومی کے موقع پر طلباء کے ایک گروپ کے درمیان تصادم اور بدامنی پر جے این یو انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ Jawahar Lal Nehru University۔ یاد رہے کہ رام نومی کے دن جے این یو کے کاویری ہاسٹل میں طلبا کے دو گروپوں میں نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے پر تنازعہ ہوا تھا۔ اس تصادم میں کئی طلبہ زخمی ہوگئے۔ مرکزی وزارت تعلیم کے ایک سینئر اہلکار نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ رام نومی کے موقع پر جے این یو کیمپس میں طلبہ کے دو گروپوں کے درمیان تصادم اور کیمپس میں بدامنی کے حوالے سے ایک رسمی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

دریں اثنا پولیس نے بتایا ہے کہ میس میں رام نومی کے موقع پر مبینہ طور پر نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے پر اتوار کو کاویری ہاسٹل میں طلباء کے دو گروپوں میں تصادم ہوگیا تھا جس میں 20 طلباء زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں اس معاملے کے بعد جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) انتظامیہ نے انتباہ دیا ہے کہ اگر طلباء کیمپس میں کسی بھی قسم کے تشدد میں ملوث پائے گئے تو تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ بائیں بازو کی حمایت یافتہ جے این یو اسٹوڈنٹس یونین اور آر ایس ایس سے وابستہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے ایک دوسرے پر تشدد کا الزام لگایا ہے۔

مزید پڑھیں:


بائیں بازو کی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے 50 ارکان زخمی ہوئے ہیں جب کہ اے بی وی پی کا کہنا ہے کہ اس کے 10-12 کارکن زخمی ہوئے ہیں۔ بائیں بازو کی آل انڈیا اسٹوڈنٹس یونین (AISA) سے وابستہ JNU کے سینکڑوں طلباء نے پیر کو دہلی پولیس ہیڈکوارٹر کے قریب احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (ABVP) کے اراکین کو یونیورسٹی میں تشدد میں ان کے مبینہ کردار کے لیے گرفتار کیا جائے۔ تادم تحریر اس معاملے کو مرکزی وزارت تعلیم نے سنجیدگی سے لیا ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔

نئی دہلی: مرکزی وزارت تعلیم نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کیمپس میں رام نومی کے موقع پر طلباء کے ایک گروپ کے درمیان تصادم اور بدامنی پر جے این یو انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ Jawahar Lal Nehru University۔ یاد رہے کہ رام نومی کے دن جے این یو کے کاویری ہاسٹل میں طلبا کے دو گروپوں میں نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے پر تنازعہ ہوا تھا۔ اس تصادم میں کئی طلبہ زخمی ہوگئے۔ مرکزی وزارت تعلیم کے ایک سینئر اہلکار نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ رام نومی کے موقع پر جے این یو کیمپس میں طلبہ کے دو گروپوں کے درمیان تصادم اور کیمپس میں بدامنی کے حوالے سے ایک رسمی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

دریں اثنا پولیس نے بتایا ہے کہ میس میں رام نومی کے موقع پر مبینہ طور پر نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے پر اتوار کو کاویری ہاسٹل میں طلباء کے دو گروپوں میں تصادم ہوگیا تھا جس میں 20 طلباء زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں اس معاملے کے بعد جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) انتظامیہ نے انتباہ دیا ہے کہ اگر طلباء کیمپس میں کسی بھی قسم کے تشدد میں ملوث پائے گئے تو تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ بائیں بازو کی حمایت یافتہ جے این یو اسٹوڈنٹس یونین اور آر ایس ایس سے وابستہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے ایک دوسرے پر تشدد کا الزام لگایا ہے۔

مزید پڑھیں:


بائیں بازو کی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے 50 ارکان زخمی ہوئے ہیں جب کہ اے بی وی پی کا کہنا ہے کہ اس کے 10-12 کارکن زخمی ہوئے ہیں۔ بائیں بازو کی آل انڈیا اسٹوڈنٹس یونین (AISA) سے وابستہ JNU کے سینکڑوں طلباء نے پیر کو دہلی پولیس ہیڈکوارٹر کے قریب احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (ABVP) کے اراکین کو یونیورسٹی میں تشدد میں ان کے مبینہ کردار کے لیے گرفتار کیا جائے۔ تادم تحریر اس معاملے کو مرکزی وزارت تعلیم نے سنجیدگی سے لیا ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.