یہ مطالبہ آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری وترجمان سچن ساونت نے کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بی جے پی کے زیراقتدار ریاستوں میں سی اے اے کے خلاف بولنے والوں پر ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیا جاتا ہے۔
بیدر میں چوتھی جماعت کے طلبہ پر ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، لیکن ممبئی میں بی جے پی سی اے اے کی حمایت کے لیے اسکولوں کے طلبہ کو مجبور کرتی ہے۔
اس لیے ان پر بھی ان کے طریقہ کار کے مطابق ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جے این یو میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ پر کچھ غنڈوں نے پولیس کے سامنے ہی جان لیوا حملہ کیا مگر ان حملہ آوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
شدت پسندوں کا ساتھ دینے والے پولیس اہلکار دویندر سنگھ گرفتار ہوتا ہے لیکن اس کے خلاف بھی ملک سے غداری کا مقدمہ درج نہیں ہوا۔ اس سے بی جے پی کی خودساختہ دیش بھکتی بے نقاب ہوجاتی ہے۔
سچن ساونت نے مزید کہا کہ بی جے پی کے زیراقتدار ریاستوں میں بی جے پی کے خلاف بولنے والوں خاص طور سے سی اے اے کے خلاف بولنے والوں پر کارروائی کی جاتی ہے۔
سی اے اے، این آر سی واین پی آر کی مخالفت کرنے والوں کو بی جے پی کے وزیر انوراگ ٹھاکور علانیہ طور پر گولی مارنے کی بات کرتے ہیں تو وہیں ممبرپارلیمنٹ پرویش ورما کہتے شاہین باغ کے سی اے اے مخالفین آپ کے گھروں میں گھس کر عصمت دری کریں گے، جیسے گھناونے بیان دیتے ہیں۔
مخالفین کو سیدھے پاکستان بھیجنے کی بات تومسلسل کی جاتی رہتی ہے، لیکن اس طرح کے بیانات دینے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش کی بی جے پی حکومت اپنی مخالف آواز کو بند کرنے کے لیے کسی بھی حدتک جارہی ہے یہ واضح ہوچکا ہے۔
وزیراعلیٰ اجیے سنگھ بشٹ تو علانیہ طور پر بدلہ لینے کی دھمکی دیتے ہیں۔ آر ایس ایس کے نظریات کے حاملین ومخالفین کے درمیان بھید بھاو، واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔
کل ہی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سامنے احتجاجیوں پر فائرنگ ہوتا ہوا نہایت آرام سے دیکھنے والی پولیس اسی جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں حملہ آور ہوجاتی ہے جسے ملک دیکھ رہا ہے۔ساونت نے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار والی کسی بھی ریاست میں راج دھرم کی پابندی نہیں کی جاتی ہے۔