نئی دہلی: مانسون اجلاس کا پہلے ہی دن ہنگامہ کی نذر ہوجانے سے ناراض حکومت نے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ اس کا رویہ مکمل طورپر منفی ہے اور اس نے ذہن بنا لیا ہے کہ پارلیمنٹ کو اچھی طرح سے نہیں چلنے دینا ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وہ منی پور پر جامع بحث چاہتی ہے اور وزیر اعظم کو ایوان میں تفصیلی بیان دینا چاہیے۔
جمعرات کو ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی ہونے کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے صحافیوں کو بتایا کہ اپوزیشن کا رویہ مکمل طور پر منفی تھا۔ حکومت نے اپوزیشن کے مطالبے پر منی پور پر بحث کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔ پھر بھی اپوزیشن ایوان کو چلنے نہیں دے رہی ہے۔ اپوزیشن نے ایوان کو کسی بھی طرح چلنے نہ دینے کا ارادہ کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کے کئی ارکان نے بھی منی پور کی صورتحال پر بحث کے لیے قاعدہ 176 کے تحت نوٹس دیا تھا۔ وہ محسوس کر رہے تھے کہ حکومت اس اصول کے تحت بھی بحث کے لیے تیار نہیں ہوگی، لیکن حکومت اس اصول کے تحت بحث کرنے پر راضی ہو گئی، اس لیے اب وہ بہانے بنا کر منفی رویہ اپنا رہے ہیں۔
راجیہ سبھا میں قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ حکومت تمام مسائل پر تفصیلی بحث کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دونوں ایوان اور بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے رویے سے واضح ہے کہ وہ سنجیدہ مسائل پر صرف سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنا ذہن بنا لیا ہے کہ ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے نہیں چلنے دینا ہے۔ اس کے ذہن میں کچھ اور ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ہر چیز کی مخالفت کرنے کا ذہن بنا لیا ہے۔ حکومت منی پور پر حساسیت کے ساتھ بحث کرنا چاہتی ہے۔ لیکن اپوزیشن اپنی خامیاں چھپانے کے لیے بحث سے بھاگ رہی ہے۔
دوسری طرف اپوزیشن کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ منی پور کی صورتحال پر پارلیمنٹ میں جامع بحث ہونی چاہئے اور وزیراعظم کو ایوان میں اس پر تفصیلی بیان دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رول 276 کے تحت اس معاملے پر بحث چاہتی ہے۔
خیال ر ہے کہ مانسون اجلاس کے پہلے ہی دن منی پور کی صورتحال پر بحث کے لیے حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان نوک جھونک ہوئی، جس کی وجہ سے دونوں ایوانوں کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ یواین آئی۔
Prahlad Joshi Slam Opposition اپوزیشن کا رویہ منفی ، اس نے تعاون نہ کرنے کا ذہن بنا لیا ہے، حکومت
جمعرات کو ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی ہونے کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے صحافیوں کو بتایا کہ اپوزیشن کا رویہ مکمل طور پر منفی تھا۔
نئی دہلی: مانسون اجلاس کا پہلے ہی دن ہنگامہ کی نذر ہوجانے سے ناراض حکومت نے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ اس کا رویہ مکمل طورپر منفی ہے اور اس نے ذہن بنا لیا ہے کہ پارلیمنٹ کو اچھی طرح سے نہیں چلنے دینا ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وہ منی پور پر جامع بحث چاہتی ہے اور وزیر اعظم کو ایوان میں تفصیلی بیان دینا چاہیے۔
جمعرات کو ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی ہونے کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے صحافیوں کو بتایا کہ اپوزیشن کا رویہ مکمل طور پر منفی تھا۔ حکومت نے اپوزیشن کے مطالبے پر منی پور پر بحث کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔ پھر بھی اپوزیشن ایوان کو چلنے نہیں دے رہی ہے۔ اپوزیشن نے ایوان کو کسی بھی طرح چلنے نہ دینے کا ارادہ کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کے کئی ارکان نے بھی منی پور کی صورتحال پر بحث کے لیے قاعدہ 176 کے تحت نوٹس دیا تھا۔ وہ محسوس کر رہے تھے کہ حکومت اس اصول کے تحت بھی بحث کے لیے تیار نہیں ہوگی، لیکن حکومت اس اصول کے تحت بحث کرنے پر راضی ہو گئی، اس لیے اب وہ بہانے بنا کر منفی رویہ اپنا رہے ہیں۔
راجیہ سبھا میں قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ حکومت تمام مسائل پر تفصیلی بحث کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دونوں ایوان اور بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے رویے سے واضح ہے کہ وہ سنجیدہ مسائل پر صرف سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنا ذہن بنا لیا ہے کہ ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے نہیں چلنے دینا ہے۔ اس کے ذہن میں کچھ اور ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ہر چیز کی مخالفت کرنے کا ذہن بنا لیا ہے۔ حکومت منی پور پر حساسیت کے ساتھ بحث کرنا چاہتی ہے۔ لیکن اپوزیشن اپنی خامیاں چھپانے کے لیے بحث سے بھاگ رہی ہے۔
دوسری طرف اپوزیشن کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ منی پور کی صورتحال پر پارلیمنٹ میں جامع بحث ہونی چاہئے اور وزیراعظم کو ایوان میں اس پر تفصیلی بیان دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رول 276 کے تحت اس معاملے پر بحث چاہتی ہے۔
خیال ر ہے کہ مانسون اجلاس کے پہلے ہی دن منی پور کی صورتحال پر بحث کے لیے حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان نوک جھونک ہوئی، جس کی وجہ سے دونوں ایوانوں کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ یواین آئی۔