سپریم کورٹ نے سایرس مستری کے ایس پی گروپ کو رقوم اکٹھا کرنے کے لئے ٹاٹا سنز کے اپنے حصص میں سے کسی بھی شیئر کو رہن رکھنے سے روک دیا ہے۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی راماسبرامنیم کی ڈویژن بینچ نے ٹاٹا گروپ کی اس درخواست کی سماعت کے دوران اسٹیٹس کے لئے ہدایت جاری کی، جس میں ایس پی گروپ کے فنڈز اکٹھا کرنے کے لئے ٹاٹا سنز میں اپنے شیئروں کو رہن رکھنے کے فیصلہ کو چیلنج کیا گیا ہے۔
ٹاٹا گروپ نے سائرس مسٹری کے ایس پی گروپ کو شیئر فروخت کرنے کے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا 'ٹاٹا سنز کے آرٹیکل آف ایسوسی ایشن (اے او اے) کے مطابق ایس پی گروپ ٹاٹا کو رائٹ آف فرسٹ رفیوجل [آر او ایف آر] کا حق دئے بغیر حصص کو منتقل کرنے سے پابند کرتا ہے'۔
ٹاٹا گروپ کے لئے پیش ہونے والے سینئر وکیل ہریش سالوے نے بینچ کو بتایا کہ اگر ایس پی گروپ حصص بیچنا چاہتا ہے تو، ٹاٹا اسے خریدنے کے لئے تیار ہے۔ تاہم، سائرس مسٹری کی کمپنی نے حصص فروخت کرنے کے بجائے رہن رکھ کر رقم جمع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
آج کے چیلنجز کا مقابلہ پرانے ڈھانچے سے نہیں کیا جاسکتا: مودی
ایس پی گروپ کی طرف سے پیش ہوئے سینئر ایڈووکیٹ آریم سندرم نے مسٹر سالوے کی درخواست کی سختی سے مخالفت کی۔ مسٹر سندرم نے کہا کہ آرٹیکل آف ایسوسی ایشن میں حصص کی منتقلی پر پابندی لگانے کا بندوبست ہے نہ کہ اس کے رہن رکھنے پر۔
دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد جسٹس بوبڈے نے اسٹیٹس کو برقرار رکھنے کا آرڈر جاری کرتے ہوئے سماعت کے لئے 28 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی۔