ETV Bharat / state

Suresh Chavhanke Alleged Hate Speech At 'Hindu Yuva Vahini' Event: سریش چوہانکے کے خلاف ’ملک سے غداری‘ کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

اب ہم پولیس کے بھروسے نہیں بیٹھ سکتے اسی لیے انہوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، ان کا مقصد مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والوں پر سخت سے سخت کارروائی کرانا ہے تاکہ آیندہ دنوں میں اس طرح کے واقعات پیش نہ آئیں۔ Strict action against those who spread hatred against Muslims

سریش چوہانکے کے خلاف ’ملک سے غداری‘ کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ
سریش چوہانکے کے خلاف ’ملک سے غداری‘ کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ
author img

By

Published : Jan 29, 2022, 10:50 AM IST

دارالحکومت دہلی میں گذشتہ 19 دسمبر کو ہندو یووا واہنی کی ایک تقریب کے دوران سدرشن نیوز کے ایڈیٹر سریش چوہانکے نے ملک کو ہندو ملک اور مسلمانوں کو مارنے کی بات کہی تھی، Suresh Chavhanke Alleged Hate Speech At 'Hindu Yuva Vahini' Event جس کے خلاف سید قاسم رسول الیاس نے گووندپوری پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف شکایت درج کرائی تھی تاہم اس پر پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

سریش چوہانکے کے خلاف ’ملک سے غداری‘ کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ



ایک ماہ کے باوجود اس شکایت پر دہلی پولس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی تب انہوں نے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ جس پر دہلی ہائی کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے دہلی پولیس کو حکم دیا کہ وہ اس معاملے میں اب تک کی اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے ۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے اس سلسلہ میں بات کرتے ہوئے قاسم رسول الیاس نے بتایا کہ اب ہم پولیس کے بھروسے نہیں بیٹھ سکتے۔ اسی لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والوں پر سخت سے سخت کارروائی کے لیے انتظامیہ پر زور دینا ہے، تاکہ آیندہ دنوں میں اس طرح کے واقعات پیش نہ آئیں۔

حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے پیچھے نفرت کے ایجنڈے کے ساتھ 5 ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات بھی ہے اور دھرم سنسد بھی اسی کا ایک حصہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ ایسے نفرتیں بیانات کے پیچھے ان کے سیاسی آقاؤں کی پشت پناہی پے اس لیے ہمارے پاس جو راستہ ہے ہم اس کا استعمال کرتے ہوئے عدالت پہنچے ہیں اور ہمیں امید ہے جب عدالت کارروائی کے لیے کہے گی تو پولیس کو اس پر کارروائی کرنی پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

MCD Polls in Delhi: شمال مشرقی دہلی میں کس بنیاد پر ووٹنگ ہوگی

قاسم رسول الیاس نے کہا کہ سریش چوہانکے کے خلاف نہ صرف نفرتی بیانات کے مقدمہ چلنا چاہیے بلکہ ان کے خلاف ملک دے غداری کرنے کا بھی مقدمہ چلایا جانا کیونکہ ہمارے ملک کا آئین اس طرح کے بیانات کی بالکل بھی اجازت نہیں دیتا۔

دارالحکومت دہلی میں گذشتہ 19 دسمبر کو ہندو یووا واہنی کی ایک تقریب کے دوران سدرشن نیوز کے ایڈیٹر سریش چوہانکے نے ملک کو ہندو ملک اور مسلمانوں کو مارنے کی بات کہی تھی، Suresh Chavhanke Alleged Hate Speech At 'Hindu Yuva Vahini' Event جس کے خلاف سید قاسم رسول الیاس نے گووندپوری پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف شکایت درج کرائی تھی تاہم اس پر پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

سریش چوہانکے کے خلاف ’ملک سے غداری‘ کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ



ایک ماہ کے باوجود اس شکایت پر دہلی پولس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی تب انہوں نے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ جس پر دہلی ہائی کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے دہلی پولیس کو حکم دیا کہ وہ اس معاملے میں اب تک کی اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے ۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے اس سلسلہ میں بات کرتے ہوئے قاسم رسول الیاس نے بتایا کہ اب ہم پولیس کے بھروسے نہیں بیٹھ سکتے۔ اسی لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والوں پر سخت سے سخت کارروائی کے لیے انتظامیہ پر زور دینا ہے، تاکہ آیندہ دنوں میں اس طرح کے واقعات پیش نہ آئیں۔

حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے پیچھے نفرت کے ایجنڈے کے ساتھ 5 ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات بھی ہے اور دھرم سنسد بھی اسی کا ایک حصہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ ایسے نفرتیں بیانات کے پیچھے ان کے سیاسی آقاؤں کی پشت پناہی پے اس لیے ہمارے پاس جو راستہ ہے ہم اس کا استعمال کرتے ہوئے عدالت پہنچے ہیں اور ہمیں امید ہے جب عدالت کارروائی کے لیے کہے گی تو پولیس کو اس پر کارروائی کرنی پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

MCD Polls in Delhi: شمال مشرقی دہلی میں کس بنیاد پر ووٹنگ ہوگی

قاسم رسول الیاس نے کہا کہ سریش چوہانکے کے خلاف نہ صرف نفرتی بیانات کے مقدمہ چلنا چاہیے بلکہ ان کے خلاف ملک دے غداری کرنے کا بھی مقدمہ چلایا جانا کیونکہ ہمارے ملک کا آئین اس طرح کے بیانات کی بالکل بھی اجازت نہیں دیتا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.