عدالت عظمی نے ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل کو فروخت کی جانے والی پراپرٹی کی فہرست عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔
معاملے کی سماعت شروع ہوتے ہی جسٹس ارون مشرا اور جسٹس اودےامیش للت کی بنچ نے جے پی مارگن کی جانب سے پیش مکمل روہتگی سے پوچھا کہ ڈائیورٹ ہوئی رقم کی ادائیگی کی کیا صورتحال ہے؟ جے پی مارگن اس پیسے کا انتظام کرے۔ اس پر مسٹر روہتگی نے کہا کہ ان کی موکل کمپنی نے پیشہ نہیں لیا لیکن جسٹس مشرا نے زور دیکر کہا کہ نہیں، جے پی مارگن نے رقم ڈائیورٹ کی ہے۔ یہ رقم 140 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔
عدالت نے ضبط کی گئی امرپالی کی 85 بیش قیمتی کاروں میں سے سات کاریں غائب ہونے پر بھی سوال کھڑے کئے۔ بنچ نے اس بارے میں عدالت کے ریسیور آر وینکٹ رمنی سے پوچھا کہ انہوں نے جواب دیا کہ انہیں جانکاری ملی ہے کہ یہ کاریں امرپالی کے کارپوریٹ دتر میں ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے کہا کہ ان کاروں کو اپنےقبضے میں لینے کا انتظام کیا جائے۔