یہ عرضی وکیل آلوک سریواستو نے دائر کی تھی۔ آج جسٹس دیپک گپتا کی قیادت والی بینچ نے اس پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اس عرضی پر منگل کو باضابطہ سماعت ہوگی۔
آلوک نے اپنی عرضی میں کہا کہ مریضوں کے تیمارداروں کی طرف سے ڈاکٹروں کے ساتھ ہونے والی مارپیٹ اور بدسلوکی غیر قانونی ہے۔ سپریم کورٹ باضابطہ ہدایت دے کر اس طرح کے واقعات پر روک لگائے۔
مسٹر سریواستو نے کہا کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ میں جانے کے علاوہ ان کے پاس کوئی راستہ نہیں تھا۔
اس عرضی میں مرکزی وزیر داخلہ‘ وزیر صحت اور مغربی بنگال کی حکومت کو تمام سرکاری اسپتالوں میں سکیورٹی اہلکاروں کی تعینات کو یقینی بنانے کی بھی بات کہی گئی ہے۔
ڈاکٹرز کی سکیورٹی سے متعلق عرضی پر سماعت
سپریم کورٹ 18 جون کو سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرنے کے لیے راضی ہوگیا ہے۔
یہ عرضی وکیل آلوک سریواستو نے دائر کی تھی۔ آج جسٹس دیپک گپتا کی قیادت والی بینچ نے اس پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اس عرضی پر منگل کو باضابطہ سماعت ہوگی۔
آلوک نے اپنی عرضی میں کہا کہ مریضوں کے تیمارداروں کی طرف سے ڈاکٹروں کے ساتھ ہونے والی مارپیٹ اور بدسلوکی غیر قانونی ہے۔ سپریم کورٹ باضابطہ ہدایت دے کر اس طرح کے واقعات پر روک لگائے۔
مسٹر سریواستو نے کہا کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ میں جانے کے علاوہ ان کے پاس کوئی راستہ نہیں تھا۔
اس عرضی میں مرکزی وزیر داخلہ‘ وزیر صحت اور مغربی بنگال کی حکومت کو تمام سرکاری اسپتالوں میں سکیورٹی اہلکاروں کی تعینات کو یقینی بنانے کی بھی بات کہی گئی ہے۔