ETV Bharat / state

محمود پراچہ پر کارروائی جسٹس سسٹم پر نشانہ ہے: پرشانت بھوشن

قومی دارالحکومت دہلی کے پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف وکیل پرشانت بھوشن نے محمود پراچا کے دفتر میں دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی کارروائی پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی وکیل کے دفتر پر اس طرح امت شاہ کے نام سے دھمکانہ اور غیر قانونی اقدام کرنا بالکل درست نہیں ہے۔

supreme court advocate prashant bhushan pree conference in press club delhi
محمود پراچہ پر کارروائی جسٹس سسٹم پر نشانہ ہے: پرشانت بھوشن
author img

By

Published : Jan 13, 2021, 9:12 PM IST

پرشانت بھوشن نے کہا کہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے کہ کسی وکیل کو اس طرح سے ہراساں کیا جائے۔ وکیل اور موکل کے درمیان جو راز ہوتے ہیں وہ ایک بھروسہ پر ٹکے ہوتے ہیں لیکن جس طرح سے پولیس نے محمود پراچا کے دفتر پر چھاپہ ماری کی ہے اس سے یہ صاف ہوگیا کہ اس سے ملک کا جسٹس سسٹم ہی نشانہ پر ہے۔

دیکھیں ویڈیو

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں دہلی کے پریس کلب میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں دہلی فسادات کے متاثرین نے یہ الزام لگایا تھا کہ انہیں اپنی شکایت واپس لینے اور ایک وکیل کے خلاف بیان دینے پر مجبور کیا گیا ہے۔

اس وکیل کا نام محمود پراچا ہے، جن کے دفتر پر دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی چھاپہ مار کارروائی کی روداد بھی سامنے آچکی ہے۔

پولیس افسران کی یہ کارروائی 24 دسمبر کو دوپہر 12 بجے شروع ہوئی جو 25 دسمبر کی صبح 3 بجے تک جاری رہی۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے ان کے دفتر سے ان کا لیپ ٹاپ اور کئی اہم دستاویز بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

مزید پڑھیں:

دہلی: برتھ سرٹیفیکیٹ فارم میں مذہب کے خانے میں صرف 'ہندو'

حالانکہ اس دوران محمود پراچا نے کہا کہ قانون کے مطابق لیپ ٹاپ کی جانچ تو کی جا سکتی ہے لیکن اسے ضبط نہیں کیا جا سکتا، کیوں کہ یہ ایک وکیل اور اس کے موکلین کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس کے باوجود دہلی پولیس کے افسران کی بات نہیں مان رہے تھے۔

پرشانت بھوشن نے کہا کہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے کہ کسی وکیل کو اس طرح سے ہراساں کیا جائے۔ وکیل اور موکل کے درمیان جو راز ہوتے ہیں وہ ایک بھروسہ پر ٹکے ہوتے ہیں لیکن جس طرح سے پولیس نے محمود پراچا کے دفتر پر چھاپہ ماری کی ہے اس سے یہ صاف ہوگیا کہ اس سے ملک کا جسٹس سسٹم ہی نشانہ پر ہے۔

دیکھیں ویڈیو

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں دہلی کے پریس کلب میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں دہلی فسادات کے متاثرین نے یہ الزام لگایا تھا کہ انہیں اپنی شکایت واپس لینے اور ایک وکیل کے خلاف بیان دینے پر مجبور کیا گیا ہے۔

اس وکیل کا نام محمود پراچا ہے، جن کے دفتر پر دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی چھاپہ مار کارروائی کی روداد بھی سامنے آچکی ہے۔

پولیس افسران کی یہ کارروائی 24 دسمبر کو دوپہر 12 بجے شروع ہوئی جو 25 دسمبر کی صبح 3 بجے تک جاری رہی۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے ان کے دفتر سے ان کا لیپ ٹاپ اور کئی اہم دستاویز بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

مزید پڑھیں:

دہلی: برتھ سرٹیفیکیٹ فارم میں مذہب کے خانے میں صرف 'ہندو'

حالانکہ اس دوران محمود پراچا نے کہا کہ قانون کے مطابق لیپ ٹاپ کی جانچ تو کی جا سکتی ہے لیکن اسے ضبط نہیں کیا جا سکتا، کیوں کہ یہ ایک وکیل اور اس کے موکلین کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس کے باوجود دہلی پولیس کے افسران کی بات نہیں مان رہے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.