اطلاع کے مطابق جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں کئی دنوں سے احتجاج کر رہے طلبا نے بدھ کے روز انتظانیہ آفس میں واقع وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار کے نام پلیٹ ہٹا دی اور گیٹ پر لکھا کہ آپ ہمارے وائس چانسلر نہیں ہیں، آپ سنگھ شاکھا میں واپس چلے جائیں، اس کے علاوہ طلباء نے دفتر کی دیوار پر سیلفی پوائنٹ بھی لکھ دیا ہے۔
جب اس واقعے کے بارے میں احتجاج کرنے والے طلبا سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار اپنے دفتر میں نہیں بیٹھ رہے ہیں۔ حالانکہ طلبا ان سے ملنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسی دوران ایک اور طالب علم نے بتایا کہ ایگزیکیٹو کمیٹی کی اجلاس کنونشن سینٹر میں منعقد ہونے والی تھی ، جو احتجاج کو دیکھتے ہوئے جگہ تبدیل کر دی گئی ، ایسا لگتا ہے کہ انتظامیہ طلباء سے خوفزدہ ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک طرف مرکزی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ منسٹر طلباء سے مل کر اس پورے معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہیں تو دوسری جانب وائس چانسلر کے پاس طلباء سے ملنے کا وقت نہیں ہے۔
ایگزیکیٹو کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے ہوئے طلباء نے کہا کہ یہ ایمیزون اور فلپ کارٹ کی آن لائن فروخت نہیں ہے ، جو ہاسٹل کے دستور اور فیسوں کے اضافے میں 10 سے 5 فیصد تک چھوٹ دے رہی ہے۔
طلبا نے کہا کہ جب تک انتظامیہ 28 اکتوبر کو جاری کردہ اپنے فیصلے کو واپس نہیں لیتی تب تک احتجاج کا سسلہ جاری رہے گا ۔