ETV Bharat / state

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طلبا کا احتجاج جاری - وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار کے نام پلیٹ ہٹا دی

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہاسٹل کے دستور اور فیسوں میں اضافے کو لے کر دو ہفتہ سے طلباء کا احتجاج جاری ہے۔

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طلبا کا احتجاج جاری
author img

By

Published : Nov 14, 2019, 11:16 AM IST


اطلاع کے مطابق جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں کئی دنوں سے احتجاج کر رہے طلبا نے بدھ کے روز انتظانیہ آفس میں واقع وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار کے نام پلیٹ ہٹا دی اور گیٹ پر لکھا کہ آپ ہمارے وائس چانسلر نہیں ہیں، آپ سنگھ شاکھا میں واپس چلے جائیں، اس کے علاوہ طلباء نے دفتر کی دیوار پر سیلفی پوائنٹ بھی لکھ دیا ہے۔

جب اس واقعے کے بارے میں احتجاج کرنے والے طلبا سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار اپنے دفتر میں نہیں بیٹھ رہے ہیں۔ حالانکہ طلبا ان سے ملنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طلبا کا احتجاج جاری۔ویڈیو

اسی دوران ایک اور طالب علم نے بتایا کہ ایگزیکیٹو کمیٹی کی اجلاس کنونشن سینٹر میں منعقد ہونے والی تھی ، جو احتجاج کو دیکھتے ہوئے جگہ تبدیل کر دی گئی ، ایسا لگتا ہے کہ انتظامیہ طلباء سے خوفزدہ ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک طرف مرکزی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ منسٹر طلباء سے مل کر اس پورے معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہیں تو دوسری جانب وائس چانسلر کے پاس طلباء سے ملنے کا وقت نہیں ہے۔

ایگزیکیٹو کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے ہوئے طلباء نے کہا کہ یہ ایمیزون اور فلپ کارٹ کی آن لائن فروخت نہیں ہے ، جو ہاسٹل کے دستور اور فیسوں کے اضافے میں 10 سے 5 فیصد تک چھوٹ دے رہی ہے۔

طلبا نے کہا کہ جب تک انتظامیہ 28 اکتوبر کو جاری کردہ اپنے فیصلے کو واپس نہیں لیتی تب تک احتجاج کا سسلہ جاری رہے گا ۔


اطلاع کے مطابق جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں کئی دنوں سے احتجاج کر رہے طلبا نے بدھ کے روز انتظانیہ آفس میں واقع وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار کے نام پلیٹ ہٹا دی اور گیٹ پر لکھا کہ آپ ہمارے وائس چانسلر نہیں ہیں، آپ سنگھ شاکھا میں واپس چلے جائیں، اس کے علاوہ طلباء نے دفتر کی دیوار پر سیلفی پوائنٹ بھی لکھ دیا ہے۔

جب اس واقعے کے بارے میں احتجاج کرنے والے طلبا سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار اپنے دفتر میں نہیں بیٹھ رہے ہیں۔ حالانکہ طلبا ان سے ملنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طلبا کا احتجاج جاری۔ویڈیو

اسی دوران ایک اور طالب علم نے بتایا کہ ایگزیکیٹو کمیٹی کی اجلاس کنونشن سینٹر میں منعقد ہونے والی تھی ، جو احتجاج کو دیکھتے ہوئے جگہ تبدیل کر دی گئی ، ایسا لگتا ہے کہ انتظامیہ طلباء سے خوفزدہ ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک طرف مرکزی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ منسٹر طلباء سے مل کر اس پورے معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہیں تو دوسری جانب وائس چانسلر کے پاس طلباء سے ملنے کا وقت نہیں ہے۔

ایگزیکیٹو کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے ہوئے طلباء نے کہا کہ یہ ایمیزون اور فلپ کارٹ کی آن لائن فروخت نہیں ہے ، جو ہاسٹل کے دستور اور فیسوں کے اضافے میں 10 سے 5 فیصد تک چھوٹ دے رہی ہے۔

طلبا نے کہا کہ جب تک انتظامیہ 28 اکتوبر کو جاری کردہ اپنے فیصلے کو واپس نہیں لیتی تب تک احتجاج کا سسلہ جاری رہے گا ۔

Intro:नई दिल्ली ।

जवाहरलाल नेहरू विश्वविद्यालय में हॉस्टल मैनुअल और बढ़ी हुई फीस के खिलाफ छात्रों का विरोध प्रदर्शन पिछले 2 सप्ताह से लगातार जारी है. वहीं बुधवार को प्रदर्शनकारी छात्रों ने एडमिन ब्लॉक पर डेरा डाल दिया. वहीं एडमिन ब्लॉक में स्थित कुलपति प्रो एम. जगदीश कुमार के ऑफिस के बाहर लगा उनका नेम प्लेट हटा दिया और गेट पर लिख दिया कि आप हमारे कुलपति नहीं है. साथ ही लिखा कि वापस संघ की शाखा में चले जाएं. इसके अलावा छात्रों ने उनके ऑफिस की दीवार पर सेल्फी प्वाइंट लिख दिया है.


Body:वहीं इस पूरे घटनाक्रम को लेकर प्रदर्शन कर रहे छात्रों से जब सवाल किया तो उन्होंने कहा कि कुलपति प्रोफेसर एम. जगदीश कुमार अपने ऑफिस में बैठ ही नहीं रहे हैं. उनसे छात्र कई दिनों से मुलाकात करने की कोशिश कर रहे हैं. अब थक हार कर छात्रों ने अपने विरोध के रूप में उनके ऑफिस के बाहर जो लिखा है वह बिल्कुल सही है क्योंकि वह अगर हमारे कुलपति होते तो हमसे मुलाकात करते लेकिन दो सप्ताह से हम सब अपने कुलपति से मिलने के लिए दर-दर उनकी तलाश में भटक रहे हैं लेकिन उनका पता नहीं लग रहा है. जिसके बाद अब उनके ऑफिस के बाहर छात्रों ने लिखा कि आप हमारे कुलपति नहीं हैं संघ में वापस जाएं.

वहीं एक अन्य छात्र ने कहा कि जो लिखा है वह ठीक लिखा है. क्योंकि अगर वह हमारे कुलपति होते तो हम छात्रों से मुलाकात करने के लिए जरूर आते और वह इतने दिनों से चले आ रहे प्रदर्शन का कुछ ना कुछ समाधान निकालते. उनके ना मिलने की वजह से छात्र आक्रोश में आकर यह सब लिख रहे हैं. सभी छात्र ने कहा कि कुलपति को चाहिए कि वह छात्रों से आकर बात करें लेकिन ऐसा प्रतीत हो रहा है कि वह छात्रों से मिलना ही नहीं चाहते हैं. इसके अलावा छात्र ने कहा कि विश्वविद्यालय में कुछ भी नया होता है कुलपति ट्वीट कर देते हैं लेकिन छात्रों से मुलाकात नहीं करते हैं.

वहीं एक दूसरे छात्र ने कहा कि एग्जीक्यूटिव कमेटी की बैठक होने वाली थी जोकि कन्वेंशन सेंटर में आयोजित की गई थी लेकिन आनन-फानन में कमेटी की बैठक की जगह बदल दी जाती है इससे प्रतीत होता है कि प्रशासन छात्रों से किस तरह से डरा हुआ है. लेकिन हैरानी की बात है एक तरफ केंद्रीय मानव संसाधन विकास मंत्री छात्रों से मुलाकात कर उन्हें इस पूरे मामले का समाधान करने के लिए आश्वासन देते हैं तो दूसरी ओर कुलपति के पास छात्रों से मिलने का समय नहीं होता है.

एग्जीक्यूटिव कमेटी की बैठक में लिए गए फैसले पर छात्रों ने कटाक्ष करते हुए कहा कि यह कोई अमेजॉन और फ्लिपकार्ट की ऑनलाइन सेल नहीं है जोकि हॉस्टल मैनुअल और बढ़ी हुई फीस में छात्रों को 10 से 5 प्रतिशत की छूट दे रहे हैं. उन्होंने कहा कि प्रशासन जब तक 28 अक्टूबर को जारी किए गए अपने फैसले को वापस नहीं लेता है और कुलपति खुद आकर छात्रों से मुलाकात नहीं करते हैं प्रदर्शन बदस्तूर जारी रहेगा.






Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.