ETV Bharat / state

Welfare Party of India: پولیس حراست سے رہائی کے بعد قاسم رسول الیاس سے خاص بات چیت

author img

By

Published : Jun 29, 2022, 11:50 AM IST

ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نےای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ابوالفضل انکلوسے جب ہمارے کارکنان جنتر منتر جانے کے لئے بس میں بیٹھ گئے تو شاہین باغ تھانے کی پولیس نے انھیں آگے نہیں بڑھنے دیا اور انھیں کالکاجی پولس اسٹیشن لے کر چلی گئی۔ Exclusive Interview With Qasim Rasool Ilyas

قاسم رسول الیاس
قاسم رسول الیاس

نئی دہلی:ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس سمیت پارٹی کے19ارکارکنان کو دہلی پولیس کے ذریعہ حراس میں لیے جانے کے پانچ گھنٹے بعد رہا کیا گیا۔
ویلفیئر پارٹی نے اپنے اعلان کردہ احتجاج میں شرکت کے لیے پارٹی دفتر ابوالفضل انکلیو نئی دہلی سے محمد جاوید کوکلیدی ملزم بنانے،تیستاستلواڑ ، سابق ڈی جے پی سری کمار اور صحافی محمد زبیر کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے جنتر منتر جارہے تھے کہ دفتر کے باہر ہی دہلی پولیس نے ویلفیئر پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس سمیت 17 کارکنان کو حراست میں لے لیا۔پہلے انہیں شاہین باغ تھانہ پھر بعد میں کالکا جی تھانہ لے کر گئےاور پانچ گھنٹے کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔

قاسم رسول الیاس

Exclusive Interview With Qasim Rasool Ilyas


اطلاعات کے مطابق اترپردیش کے پریاگ راج تشدد معاملے میں محمد جاوید پمپ کو کلیدی ملزم بنانے،مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کیے جانے ،تیستا سیتلواڑ ،سابق ڈی جے پی سری کمار اورصحافی محمدزبیر کی گرفتاری کے خلاف ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے آج جنتر منتر پر احتجاج کا اعلان کیا تھا، جس کے لیے دہلی پولیس سے اجازت بھی لے لی گئی تھی، لیکن احتجاج سے قبل شام کو ہی دہلی پولیس نے اجازت نامہ کو کینسل کردیا اور پولس نے احتجاج کے لئے اجازت دینے سے انکار کر دیا ۔ آج تقریباًصبح 11:15بجے دن میں جیسے ہی پارٹی کارکنان بس میں سوار ہوگئے انھیں آگے بڑھنے سے روک دیا اور انہیں حراست میں لے کر کالکا جی پولس اسٹیشن گئی۔بعد ازاں دہلی پولیں نے 5گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد شام کو رہاکردیا ۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نےای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ابوالفضل انکلوسے جب ہمارے کارکنان جنتر منتر جانے کے لئے بس میں بیٹھ گئے تو شاہین باغ تھانے کی پولیس نے انھیں آگے نہیں بڑھنے دیا اور انھیں کالکاجی پولس اسٹیشن لے کر چلی گئی۔ ہم نے شاہین باغ کے ایس ایچ او سے بات کرنے کی کوشش کی تو ان سے بات کرنے کے بجائے انھیں اور ان کے ساتھ گئے قومی سکریٹری رزاق پالیری اور کرناٹک ویلفیئر پارٹی کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ طاہر حسین کو بھی حراست میں لے کر کالکاجی تھانہ بھیج دیا اور تقریباً 6 گھنٹے کے بعد ان سب کی رہائی عمل میں آئی۔


انھوں نے مزید کہاکہ موجودہ حکومت ملک میں جمہوری آوازوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ ایک طرف گستاخ رسول ؐنوپورشرما کو سیکوریٹی فراہم کر تی ہے اور ممبئی پولیس کو اسے حراست میں نہیں لینے دیتی اور دوسری طرف جو لوگ نوپورشرما کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہو ئے احتجاج کر تے ہیں انہیں سیکڑوں کی تعداد میں سنگین الزامات کے تحت گرفتار کر لیا جاتا ہے ،ان کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کر دیا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف ملک کے دستورو قانون کے ساتھ کھلا مذاق ہے بلکہ سراسر ایک ریاستی دہشت گردی ہے۔

مزید پڑھیں:'سرکردہ شخصیات کے خلاف ایف آئی آر تشویشناک'

ویلفیئر پارٹی ملک کے عوام کو حالات کی شدت اور آئندہ کے خطرات سے آگاہ کر نے کے لئے جتنے بھی قانونی اور دستوری راستے ہیں ان کا بھرپور استعمال کرے گی۔انھوں نے اس غیر قانونی حراست کی شدید مذمت کی اور کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ اس ملک میں حق کی آواز بلند کرنا گناہ ہوگیا ہے۔

نئی دہلی:ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس سمیت پارٹی کے19ارکارکنان کو دہلی پولیس کے ذریعہ حراس میں لیے جانے کے پانچ گھنٹے بعد رہا کیا گیا۔
ویلفیئر پارٹی نے اپنے اعلان کردہ احتجاج میں شرکت کے لیے پارٹی دفتر ابوالفضل انکلیو نئی دہلی سے محمد جاوید کوکلیدی ملزم بنانے،تیستاستلواڑ ، سابق ڈی جے پی سری کمار اور صحافی محمد زبیر کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے جنتر منتر جارہے تھے کہ دفتر کے باہر ہی دہلی پولیس نے ویلفیئر پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس سمیت 17 کارکنان کو حراست میں لے لیا۔پہلے انہیں شاہین باغ تھانہ پھر بعد میں کالکا جی تھانہ لے کر گئےاور پانچ گھنٹے کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔

قاسم رسول الیاس

Exclusive Interview With Qasim Rasool Ilyas


اطلاعات کے مطابق اترپردیش کے پریاگ راج تشدد معاملے میں محمد جاوید پمپ کو کلیدی ملزم بنانے،مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کیے جانے ،تیستا سیتلواڑ ،سابق ڈی جے پی سری کمار اورصحافی محمدزبیر کی گرفتاری کے خلاف ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے آج جنتر منتر پر احتجاج کا اعلان کیا تھا، جس کے لیے دہلی پولیس سے اجازت بھی لے لی گئی تھی، لیکن احتجاج سے قبل شام کو ہی دہلی پولیس نے اجازت نامہ کو کینسل کردیا اور پولس نے احتجاج کے لئے اجازت دینے سے انکار کر دیا ۔ آج تقریباًصبح 11:15بجے دن میں جیسے ہی پارٹی کارکنان بس میں سوار ہوگئے انھیں آگے بڑھنے سے روک دیا اور انہیں حراست میں لے کر کالکا جی پولس اسٹیشن گئی۔بعد ازاں دہلی پولیں نے 5گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد شام کو رہاکردیا ۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نےای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ابوالفضل انکلوسے جب ہمارے کارکنان جنتر منتر جانے کے لئے بس میں بیٹھ گئے تو شاہین باغ تھانے کی پولیس نے انھیں آگے نہیں بڑھنے دیا اور انھیں کالکاجی پولس اسٹیشن لے کر چلی گئی۔ ہم نے شاہین باغ کے ایس ایچ او سے بات کرنے کی کوشش کی تو ان سے بات کرنے کے بجائے انھیں اور ان کے ساتھ گئے قومی سکریٹری رزاق پالیری اور کرناٹک ویلفیئر پارٹی کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ طاہر حسین کو بھی حراست میں لے کر کالکاجی تھانہ بھیج دیا اور تقریباً 6 گھنٹے کے بعد ان سب کی رہائی عمل میں آئی۔


انھوں نے مزید کہاکہ موجودہ حکومت ملک میں جمہوری آوازوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ ایک طرف گستاخ رسول ؐنوپورشرما کو سیکوریٹی فراہم کر تی ہے اور ممبئی پولیس کو اسے حراست میں نہیں لینے دیتی اور دوسری طرف جو لوگ نوپورشرما کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہو ئے احتجاج کر تے ہیں انہیں سیکڑوں کی تعداد میں سنگین الزامات کے تحت گرفتار کر لیا جاتا ہے ،ان کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کر دیا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف ملک کے دستورو قانون کے ساتھ کھلا مذاق ہے بلکہ سراسر ایک ریاستی دہشت گردی ہے۔

مزید پڑھیں:'سرکردہ شخصیات کے خلاف ایف آئی آر تشویشناک'

ویلفیئر پارٹی ملک کے عوام کو حالات کی شدت اور آئندہ کے خطرات سے آگاہ کر نے کے لئے جتنے بھی قانونی اور دستوری راستے ہیں ان کا بھرپور استعمال کرے گی۔انھوں نے اس غیر قانونی حراست کی شدید مذمت کی اور کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ اس ملک میں حق کی آواز بلند کرنا گناہ ہوگیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.