اپنے ووٹ کا حق استعمال کر کے مرکزی وزیر ہرش وردھن، تین بار وزیر اعلی رہنے والی شیلا دکشت، کرکٹر سے سیاستداں بننے والے گوتم گمبھیر اور بین الاقوامی باکسر بجیندر سنگھ سمیت 164 امیدواروں کے سیاسی مستقبل اتوار کو ای وی ایم میں بند کر دیا۔
سترہویں لوک سبھا کے لئے سات مراحل میں سے چھٹے مرحلے میں اتوار کو دہلی کی تمام سات سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے اور کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعہ کی خبر نہیں رہی۔
گزشتہ عام انتخابات میں 65.07 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ دہلی کی اہم سیٹوں میں شمار ہونے والی چاندنی چوک میں سب سے زیادہ 61.54 فیصد پولنگ ہوئی۔
اس سیٹ پر مرکزی وزیر اور موجودہ ایم پی ہرش وردھن سہ رخی مقابلے میں کانگریس کے سابق ریاستی صدر جے پرکاش اگروال اور عام آدمی پارٹی ( اے اے پی ) کے ساتھ مقابلے میں ہیں۔
اب تک موصولہ ووٹنگ کے اعدادوشمار کے مطابق سب سے کم پولنگ نئی دہلی سیٹ پر ہوئی۔
اس پارلیمانی سیٹ پر کانگریس کی ٹکٹ پر سابق مرکزی وزیر اجے ماکن الیکشن لڑ رہے ہیں۔
ان کا مقابلہ موجودہ ایم پی بی جے پی امیدوار میناکشی لیکھی اور عاپ کے برجیش گوئل کے درمیان ہے۔ یہاں 55.01 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔
جنوبی دہلی میں 54.41 فیصد پولنگ ہوئی ہے۔ یہاں بین الاقوامی باکسر بجیندر سنگھ کا مقابلہ موجودہ ایم پی رمیش ودھوڑي اور عاپ کے راگھو چڈھا کے درمیان ہے۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ كووند نے راشٹریہ پتی بھون میں واقع پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالا تو نائب صدر وینكيا نائیڈو وگیان بھون کے پولنگ سٹیشن پر اہلیہ کے ساتھ ووٹ ڈالنے پہنچے۔
شمال مشرقی دہلی میں 59.42 فیصد پولنگ ہوئی۔ یہاں مسٹر منوج تیواری کا مقابلہ محترمہ دکشت اور عاپ امیدوار دلیپ پانڈے سے ہے۔
کرکٹ کے میدان میں ملک کی بلے بازی کی اوپنگ کرنے والے گوتم گمبھیر نے مشرقی دہلی پارلیمانی سیٹ سے اپنی سیاسی اننگز شروع کی ہے۔
اس سیٹ پر ان کا مقابلہ دہلی کانگریس کے سابق صدر اور شیلا حکومت میں مختلف محکموں کے وزیر رہنے والے اروندر سنگھ لولی اور عاپ کی آتشیں مارلینا سے ہے۔ یہاں 57.44 فیصد پولنگ ہوئی ہے۔
شمال مغربی دہلی جہاں سے پنجابی صوفی گلوکار ہنس راج ہنس بی جے پی کے امیدوار ہیں، 56.07 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ مغربی دہلی میں 56.77 فیصد پولنگ ہوئی۔
لوک سبھا کے لئے ساتویں اور آخری مرحلے کی پولنگ 19 مئی کو ہو گی اور نتائج 23 مئی کو اعلان کئے جائیں گے۔