انھوں نے کہا کہ’بڑی تعداد میں لوگ جیل میں بند اور نظربند ہیں، ان کی قیادت میں ایک وفد کو کل کشمیر ایئرپورٹ پر روک لیاگیا اور اسے باہر نہیں جانے دیاگیا بلکہ جبرا اسے دہلی واپس بھیج دیاگیا‘۔
پانڈے نے سنیچر کو صحافیوں کو بتایا کہ’راشٹریہ جن آندولن سمنوے کے وفد کے ساتھ جب وہ کل صبح سری نگر ایئرپورٹ پر اترے تو پتہ چلا کہ بڈگام ضلع کے ضلع مجسٹریٹ نے انکے خلاف حکم جاری کیاتھا کہ انھیں کشمیر نہ جانے دیا جائے کیونکہ ان کے بارے میں انھیں خبر ملی ہے کہ وہ لوگوں کو اشتعال دلانے کے لیے عوامی ریلی کرسکتے ہیں'۔
انھوں نے کہاکہ 'ہمارے وفد میں خدائی خدمت گار کے فیصل خان ،محمد جاوید ملک ،مصطفی محمد اور لوک شکتی کے پرفل سمانتارا شامل تھے۔ وہ لوگ وہاں خدائی خدمت گار کے ساتھیوں سے ملنے گئے تھے، ان کا مقصد کوئی عوامی ریلی یا میٹنگ کرنا نہیں تھا،اس لیے جب انھیں ایئرپورٹ پر اچانک روک لیاگیا تو حیرت بھی ہوئی'۔