دہلی کے قلب میں موجود جنتر منتر کے نزدیک آٹھ اگست کو ایک خاص طبقہ کے خلاف زہر افشانی کرنے کے معاملے میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے دو نامزد کو ایک دن کی پولیس حراست اور چار نامزد کو دو دن کے لئے جیل بھیج دیا ہے۔ میٹروبولیٹن مجسٹریٹ وکیل تنوی کھورانا نے یہ حکم دیا۔
کورٹ نے آٹھ اگست کے ہندوتوا پروگرام کی قیادت کرنے والے وکیل اور بی جے پی کے ترجمان اشونی اپادھیائے، پریت سنگھ، دیپک اور ونود شرما کو دونوں کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ کورٹ نے اشونی اپادھیائے کی درخواست پر گیارہ اگست یعنی آج سنوائی کرے گا۔
کورٹ میں سنوائی کے دوران دہلی پولیس کے وکیل اتل سری واستو نے نامزد ونیت باجپئی اور دیپک سنگھ کو تین دن کی پولیس حراست کی مانگ کی تھی۔
دہلی پولیس نے کہا کہ پروگرام کے لئے دہلی پولیس نے کوئی اجازت نہیں دی تھی، اس کے باوجود پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں پانچ ہزار سے زیادہ لوگ شامل ہوئے۔ اس معاملے میں دوسرے تنظیموں کی شمولیت اور فنڈنگ کا پتہ لگانا ہے۔
دہلی پولیس نے نو اگست کو اشونی اپادھیائے کو پوچھ تاچھ کے لئے بلایا تھا، اس کے بعد منگل کے روز سبھی نامزد کو گرفتار کر لیا تھا۔
معلوم ہوکہ آٹھ اگست کو جنتر منتر کے نزدیک ہندو انتہا پسند تنظیموں نے بھارت جوڑو آندولت کے پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی تھی جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔
- یہ بھی پڑھیں: قومی اقلیتی کمیشن کے نائب چیئرمین سے ڈی سی پی کی ملاقات