قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے شمال مشرقی دہلی کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے اور مقامی لوگوں سے بات چیت کرنے کے بعد بتایا کہ 'شمال مشرقی دہلی میں صورتحال قابو میں ہے اور پولیس اپنا کام کررہی ہے۔'
واضح رہے کہ 24 گھنٹوں میں فسادات متاثرہ علاقوں میں اجیت ڈوبھال کا یہ دوسرا دورہ ہے۔
اجیت ڈوبھال کے دورے کے وقت جعفرآباد میں ایک طالبہ نے کہا کہ وہ اس علاقے میں خود کو غیرمحفوظ محسوس کرتی ہیں اور جب شر پسند افراد کی جانب سے تشدد کیا جا رہا تھا تو اس وقت پولیس بھی کوئی کارروائی نہیں کر رہی تھی۔
انہوں نے طالبہ سے کہا کہ 'میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہر کوئی یہاں پر محفوظ ہے۔'
انہوں نے پولیس اہلکاروں سے یہ بھی کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بچیاں بحفاظت گھر پہنچیں۔
انہوں نے کہا کہ 'لوگوں میں اتحاد ہے کوئی دشمنی نہیں ہے لیکن کچھ شرپسند لوگ اس طرح کے کام کرتے ہیں اور پولیس اپنا کام کر رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'میں وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی ہدایت پر ہی آیا ہوں۔'
اجیت ڈوبھال نے مزید کہا کہ 'صورتحال قابو میں ہے اور لوگ مطمئن ہیں۔ ہمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اعتماد ہے۔ پولیس اپنا کام انجام دے رہی ہے اور چوکس ہے۔ اگر خدا چاہے تو یہاں امن و ہم آہنگی ہوگی۔'
اس سے قبل اجیت ڈوبھال نے سیلم پور میں پولیس کے ڈپٹی کمشنر شمال مشرقی دفتر میں دہلی پولیس کے اعلیٰ افسر کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (کرائم) مندیپ سنگھ رندھاوا، خصوصی سی پی ایس این شریواستو، خصوصی سی پی ستیشا گولچا اور شمال مشرقی دہلی کے ڈی سی پی وید پرکاش آریہ بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ جن میں جعفرآباد، موج پور، بابر پور، یمنا وہار، بھجن پورہ، چاند باغ، شیو وہار خاص طور پر فسادات سے متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔