ETV Bharat / state

Narco Test of Shraddha Murder Accused شردھا قتل کیس کے ملزم کو نارکو ٹیسٹ کیلئے ہسپتال لایا گیا

شردھا قتل کیس کے ملزم کا پولی گراف ٹیسٹ کے بعد آج نارکو ٹیسٹ کیا جائے گا۔ اس لیے دہلی پولیس اسے ہسپتال لے گئی ہے۔ اس سے قبل ملزم کا پولی گراف ٹیسٹ بھی روہنی کی ایف ایس ایل لیب میں کیا گیا تھا۔ Shraddha Murder Case

Narco Test of Shraddha Murder Accused
شردھا قتل کیس کے ملزم کا نارکو ٹیسٹ
author img

By

Published : Dec 1, 2022, 1:08 PM IST

نئی دہلی: شردھا قتل کیس کے ملزم کو دہلی کی تہاڑ جیل سے نارکو ٹیسٹ کے لیے روہنی کے امبیڈکر ہسپتال لایا گیا ہے جہاں اس کا نارکو ٹیسٹ کیا جائے گا۔ اس سے پہلے اس کا پولی گراف ٹیسٹ بھی پانچ بار روہنی کے ایف ایس ایل لیب میں کیا گیا تھا۔ اس درمیان ملزم پر حملے کے امکان کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ Shraddha Murder Accused

واضح رہے کہ نارکو ٹیسٹ ایک قسم کا انستھیسیا ہے، جس میں ملزم نہ تو پوری طرح ہوش میں ہوتا ہے اور نہ ہی بے ہوش۔ نارکو ٹیسٹ صرف اس وقت کیا جا سکتا ہے جب ملزم کو اس کا علم ہو اور وہ اس کے لیے رضامندی ظاہر کر چکا ہو۔ یہ ٹیسٹ تبھی کیا جا تا ہے جب ملزم سچ نہیں کہہ رہا ہو یا بتانے سے قاصر ہو۔ اس ٹیسٹ کی مدد سے ملزم کے ذہن سے سچائی نکلوانے کا کام کیا جاتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ نارکو ٹیسٹ کے دوران بھی وہ شخص سچ نہ بولے۔ اس ٹیسٹ میں شخص کو ٹروتھ سیرم انجکشن (Truth serum Injection)دیا جاتا ہے۔ سائنسی طور پر اس ٹیسٹ کے لیے سوڈیم پینٹوتھل، اسکوپولامین اور سوڈیم امائیٹل جیسی دوائیں دی جاتی ہیں۔

نارکو ٹیسٹ کیسے کیا جاتا ہے؟ نارکو ٹیسٹ تفتیشی افسر، ماہر نفسیات، ڈاکٹر اور فارینسک ایکسپرٹ کی موجودگی میں کیا جاتا ہے۔ اس دوران تفتیشی افسر ملزم سے سوالات کرتا ہے اور اس کی ویڈیو ریکارڈنگ کی جاتی ہے۔ نارکو ٹیسٹ ایک جانچ کا عمل ہے جس میں ایک شخص کو ایک سائیکو ایکٹیو (نفسیاتی) دوائی دی جاتی ہے جسے ٹروتھ ڈرگ کہتے ہیں۔ جیسے ہی یہ دوا خون میں داخل ہوتی ہے، ملزم نیم ہوش کی حالت میں پہنچ جاتا ہے۔

نئی دہلی: شردھا قتل کیس کے ملزم کو دہلی کی تہاڑ جیل سے نارکو ٹیسٹ کے لیے روہنی کے امبیڈکر ہسپتال لایا گیا ہے جہاں اس کا نارکو ٹیسٹ کیا جائے گا۔ اس سے پہلے اس کا پولی گراف ٹیسٹ بھی پانچ بار روہنی کے ایف ایس ایل لیب میں کیا گیا تھا۔ اس درمیان ملزم پر حملے کے امکان کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ Shraddha Murder Accused

واضح رہے کہ نارکو ٹیسٹ ایک قسم کا انستھیسیا ہے، جس میں ملزم نہ تو پوری طرح ہوش میں ہوتا ہے اور نہ ہی بے ہوش۔ نارکو ٹیسٹ صرف اس وقت کیا جا سکتا ہے جب ملزم کو اس کا علم ہو اور وہ اس کے لیے رضامندی ظاہر کر چکا ہو۔ یہ ٹیسٹ تبھی کیا جا تا ہے جب ملزم سچ نہیں کہہ رہا ہو یا بتانے سے قاصر ہو۔ اس ٹیسٹ کی مدد سے ملزم کے ذہن سے سچائی نکلوانے کا کام کیا جاتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ نارکو ٹیسٹ کے دوران بھی وہ شخص سچ نہ بولے۔ اس ٹیسٹ میں شخص کو ٹروتھ سیرم انجکشن (Truth serum Injection)دیا جاتا ہے۔ سائنسی طور پر اس ٹیسٹ کے لیے سوڈیم پینٹوتھل، اسکوپولامین اور سوڈیم امائیٹل جیسی دوائیں دی جاتی ہیں۔

نارکو ٹیسٹ کیسے کیا جاتا ہے؟ نارکو ٹیسٹ تفتیشی افسر، ماہر نفسیات، ڈاکٹر اور فارینسک ایکسپرٹ کی موجودگی میں کیا جاتا ہے۔ اس دوران تفتیشی افسر ملزم سے سوالات کرتا ہے اور اس کی ویڈیو ریکارڈنگ کی جاتی ہے۔ نارکو ٹیسٹ ایک جانچ کا عمل ہے جس میں ایک شخص کو ایک سائیکو ایکٹیو (نفسیاتی) دوائی دی جاتی ہے جسے ٹروتھ ڈرگ کہتے ہیں۔ جیسے ہی یہ دوا خون میں داخل ہوتی ہے، ملزم نیم ہوش کی حالت میں پہنچ جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.