وزیراعلی اروند کیجریوال نے پیر کو بتایا کہ کورونا وائرس ایک دو مہینے میں ختم ہونے والا نہیں ہے اور لوگوں کو لاک ڈاؤن کے ساتھ جینے کی عادت ڈالنی ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ بازار میں طاق جفت کی بنیاد پر دکانیں کھلیں گی۔ پوری دہلی میں آمدورفت کی اجازت ہوگی۔
بس مسافروں کے ساتھ بسیں چلانے کی اجازت ہوگی۔ بس میں سوار ہونے سے پہلے مسافروں کی اسکریننگ کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سینما ہال اور سیلون وغیرہ بند رہیں گے۔
دہلی میں رہنے والے مزدوروں کو تعمیری کام کے لئے مشروط اجازت دی گئی ہے۔ ٹووہیلر پر ایک سواری ہی چلے گی۔ پیچھے کوئی سواری نہیں بیٹھ سکتی۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی میں اب تک کورونا وائرس کے 10,054 معاملے سامنے آچکے ہیں اور اس وبا سے 4485 لوگ صحت یاب ہوچکے ہیں۔
اس وائرس کی وجہ سے 160 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ کورونا وائرس اگلے ایک۔دو مہینے میں ختم ہونے والا نہیں ہے، اس لئے کورونا کے ساتھ زندگی جینے کی عادت ڈالنی پڑے گی۔
مرکزی حکومت نے کل اس بارے میں ہدایات جاری کی تھی کہ جن کی بنیاد پر ہی دہلی میں فیصلہ لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مذہبی جگہ اورمذہبی پروگرام بھی بند رہیں گے۔ شام سات بجے سے صبح سات بجے تک گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ریستوراں کھولنے کی اجازت میں صرف ہوم ڈلیوری کی اجازت ہوگی۔
مسٹر کیجریوال نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ کھلے گا، آٹو رکشا میں ایک مسافر ہی ہوگا، کار پولنگ کی اجازت نہیں ہوگی، ٹیکسی میں دو، گرامین سیوا میں دو اور آر ٹی وی میں گیارہ سواریوں کی اجازت ہوگی۔
مسٹر اروند کیجریوال نے بتایا کہ بس چلنی شروع ہوں گی لیکن بیس سے زیادہ مسافروں کی اجازت نہیں ہوگی۔ سبھی مارکیٹ جفت۔طاق کے حساب سے کھلیں گی جبکہ ضروری سامان کی دکانیں روز کھلیں گی لیکن سوشل ڈسٹنسنگ کا سختی سی عمل کرنا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ صنعتیں کھلیں گی اور سبھی سرکاری اور نجی دفاتر بھی کھلیں گے۔ انہوں نے نجی دفتروں کو گھر سے کام کرنے کی ترجیح دینے کی اپیل کی ہے۔
وزیراعلی نے بتایا کہ ممنوعہ زون میں کسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوگی اور سب کو ماسک پہننا ضروری اور سوشل ڈسٹنسنگ کا سختی کے ساتھ پیروی کرنا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ آخری رسومات میں بیس اور شادی میں پچاس لوگوں کی شرکت کی اجازت ہوگی۔ دس برس سے کم عمر کے بچوں، حاملہ خواتین اور 65 برس سے زیادہ عمر کے بزرگوں کو نکلنے پر پابندی عائد رہے گی۔
واضح رہے کہ لاک ڈاؤن کا چوتھا مرحلہ 31 مئی تک جاری رہے گا۔