ETV Bharat / state

'شیو سینا گھٹنے نہیں ٹیکے گی'

مہاراشٹر میں وزیراعلی کی کرسی کے لیے شیوسینا اور بی جے پی میں رسہ کشی جاری ہے جس کے سبب شیو سینا نے ایک بار پھر بی جے پی پر نکتہ چینی کی ہے۔

سامنا
author img

By

Published : Nov 3, 2019, 12:43 PM IST

مہاراشٹر میں وزارت اعلی کے عہدے کے لیے شیوسینا اور بی جے پی میں رسہ کشی جاری ہے اور اب شیوسینا نے اپنے ماؤتھ پیس سامنا میں بی جے پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔

سامنا نے اپنے ایڈیٹوریل میں لکھا ہے کہ' مہاراشٹر میں انتخابات کے نتائج بالکل واضح ہیں یہاں بی جے پی کو 105 سیٹیں ملی ہیں، اگر شیوسینا نے ساتھ نہ دیا ہوتا تو یہ عدد 75 کے پار بھی نہیں جاتا تھا۔اتحاد تھا اس لیے رفتار تھی، اتحاد تھا تب انھیں اتنی سیٹیں ملی ہیں اس کی بجائے انتخاب سے پہلے اتحاد کے وقت کیا معاہدہ قرار پایا گیا تھا وہ زیادہ اہم ہے۔

شیوسینا کو 56 سیٹیں ملی لیکن فڑنویس پہلے مقررہ شرائط کے مطابق ڈھائی برس کے لیے وزارت اعلی کا عہدہ شیوسینا کو دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔

عہدوں کی برابر تقسیم کی بات ہونے کے باوجود بی جے پی کے فڑنویس پلٹ جاتے ہیں اور پولیس، سی بی آئی، ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس کی مدد سے حکومت بنانے کے لیے ہاتھ کی صفائی دکھارہے ہیں، یہ جمہوریت کی کون سی مثال ہے؟

چوبیس تاریخ کو انتخابات کے نتائج آنے کے بعد فڑنویس کو فخر کے ساتھ 'ماتوشری' جاکر اس معاملے میں بات چیت شروع کردینی چاہیے تھی کیونکہ تب ماحول اتنا کشیدہ نہیں تھا۔

سب اسی وہم میں مبتلا ہیں کہ سنہ 2014 کی طرح شیوسینا بی جے پی کی تمام شرطیں مان لیں گی۔ اس وہم کو پارٹی صدر اددھو ٹھاکرے کے پہلے آٹھ گھنٹوں میں ہی دور کردیا۔

سنہ 2014 میں شیوسینا نے اقتدار میں شامل ہوئی تھی لیکن اب شیوسینا جلد بازی نہیں دکھائے گی اور گھٹنے ٹیکنے نہیں جائے گی۔

شیوسینا کے بغیر اکثریت ہوتو حکومت بنالو، وزیراعلی بن جاؤ! یہ پیغام اددھو ٹھاکرے نے دیا ہے۔ دیویوندر فڑنویس کے مد مقابل پارٹی میں کوئی دوسرا نہیں ہے یہ ایک عجیب و غریب بات لگتی ہے۔

مہاراشٹر میں وزارت اعلی کے عہدے کے لیے شیوسینا اور بی جے پی میں رسہ کشی جاری ہے اور اب شیوسینا نے اپنے ماؤتھ پیس سامنا میں بی جے پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔

سامنا نے اپنے ایڈیٹوریل میں لکھا ہے کہ' مہاراشٹر میں انتخابات کے نتائج بالکل واضح ہیں یہاں بی جے پی کو 105 سیٹیں ملی ہیں، اگر شیوسینا نے ساتھ نہ دیا ہوتا تو یہ عدد 75 کے پار بھی نہیں جاتا تھا۔اتحاد تھا اس لیے رفتار تھی، اتحاد تھا تب انھیں اتنی سیٹیں ملی ہیں اس کی بجائے انتخاب سے پہلے اتحاد کے وقت کیا معاہدہ قرار پایا گیا تھا وہ زیادہ اہم ہے۔

شیوسینا کو 56 سیٹیں ملی لیکن فڑنویس پہلے مقررہ شرائط کے مطابق ڈھائی برس کے لیے وزارت اعلی کا عہدہ شیوسینا کو دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔

عہدوں کی برابر تقسیم کی بات ہونے کے باوجود بی جے پی کے فڑنویس پلٹ جاتے ہیں اور پولیس، سی بی آئی، ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس کی مدد سے حکومت بنانے کے لیے ہاتھ کی صفائی دکھارہے ہیں، یہ جمہوریت کی کون سی مثال ہے؟

چوبیس تاریخ کو انتخابات کے نتائج آنے کے بعد فڑنویس کو فخر کے ساتھ 'ماتوشری' جاکر اس معاملے میں بات چیت شروع کردینی چاہیے تھی کیونکہ تب ماحول اتنا کشیدہ نہیں تھا۔

سب اسی وہم میں مبتلا ہیں کہ سنہ 2014 کی طرح شیوسینا بی جے پی کی تمام شرطیں مان لیں گی۔ اس وہم کو پارٹی صدر اددھو ٹھاکرے کے پہلے آٹھ گھنٹوں میں ہی دور کردیا۔

سنہ 2014 میں شیوسینا نے اقتدار میں شامل ہوئی تھی لیکن اب شیوسینا جلد بازی نہیں دکھائے گی اور گھٹنے ٹیکنے نہیں جائے گی۔

شیوسینا کے بغیر اکثریت ہوتو حکومت بنالو، وزیراعلی بن جاؤ! یہ پیغام اددھو ٹھاکرے نے دیا ہے۔ دیویوندر فڑنویس کے مد مقابل پارٹی میں کوئی دوسرا نہیں ہے یہ ایک عجیب و غریب بات لگتی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.